آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ چین کے دوران سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل ژینگ سے ملاقات کی، جس میں پاک چین دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہٴ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری بیان کے مطابق، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے دورہٴ چین کے دوران سینٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) کے وائس چیئرمین جنرل ژینگ سے ملاقات کی۔
اس موقع پر چینی جنرل ژینگ کا کہنا تھا کہ پاک چین فوجی تعاون باہمی تعلقات میں اہم ستون کی حیثیت رکھتا ہے، اور یہ کہ چین پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
جنرل ژینگ کا کہنا تھا کہ ’’پاک چین اقتصادی راہداری کا مقصد دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچانا ہے، مشترکہ سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دونوں افواج کے درمیان اس تعاون کو مزید مضبوط کرنا ہوگا‘‘۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں انسدادِ دہشت گردی، اسلحے کی ٹیکنالوجی اور تربیت کے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے چین کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کل چین پہنچے جہاں انہوں نے پیپلز لبریشن ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور اپنے ہم منصب سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران میزبان جنرل نے پاک فوج کی جنگی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور سیکیورٹی تعاون کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پیپلز لبریشن آرمی کے سربراہ جنرل ویگیو نے دہشتگردی کے خلاف پاک فوج کی اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو تسلیم کیا اور سی پیک منصوبے کو موثر سیکیورٹی فراہم کرنے پر بھی پاک فوج کو سراہا۔
چینی جنرل ویگیو نے پاک فوج کی جنگی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے اور دو طرفہ تعاون بڑھانے کی بھی خواہش کا اظہار کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان ایک تاریخ موجود ہے اور تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ آرمی چیف نے میزبانی پر اپنے ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔
اس سے قبل آرمی چیف کو پیپلز لبریشن آرمی ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر گارڈ آف آنر دیا گیا تھا۔
پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور گذشتہ کچھ عرصے کے دوران دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ چین پاکستان کو مختلف ہتھیاروں کی تیاری میں معاونت فراہم کر رہا ہے، بالخصوص پاک فضائیہ اور چین کے مشترکہ تعاون سے بننے والا جہاز جے ایف 17 تھنڈر اس وقت پاک فضائیہ میں بطور لڑاکا طیارہ کام کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی افواج انسداد دہشت گردی تربیت کے مختلف پروگراموں میں بھی شریک رہی ہیں۔