پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر اتوار کو ہونے والے خودکش حملے میں ایک فوجی ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
مقامی انتظامیہ کے حکام نے بتایا کہ چکملائے نامی علاقے میں ماڈل مارکیٹ کے نزدیک قائم چوکی پر حملہ کرنے والا خودکش بمبار پیدل تھا اور انتباہ کے باوجود آگے بڑھنے پر سکیورٹی اہلکاروں نے اُس پر فائرنگ بھی کی۔
جنوبی وزیرستان طالبان اور القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں کا ایک مضبوط گڑھ مانا جاتا تھا لیکن اکتوبر 2009ء میں فوج نے آپریشن کرکے افغان سرحد سے ملحق اس قبائلی علاقے کے بیشتر حصوں سے عسکریت پسندوں کے خاتمے کا دعویٰ کیا تھا۔
کئی ماہ تک جاری رہنے والی لڑائی کے باعث ہزاروں کی تعداد میں خاندان جنوبی وزیرستان سے محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوئے، تاہم علاقے میں صورت حال میں بہتری کے بعد حالیہ مہینوں کے دوران ان افراد کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
لیکن سکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان وقتاً فوقتاً پیش آنے والی جھڑپوں کی وجہ سے کئی خاندان تاحال اپنے گھروں کو لوٹنے سے گریزاں ہیں۔