رسائی کے لنکس

موسم سرما میں ’نانگا پربت‘ سر کرنے کا خواب پورا


موسم سرما میں’نانگا پربت‘ سر کرنے کا خواب پورا ہوا: علی سدپارہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:40 0:00

محمد علی سدپارہ نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ خاصے عرصے سے اُن کی خواہش تھی کہ وہ موسم سرما میں نانگا پربت کو سر کریں۔

پاکستان کی دوسری اور دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی ’نانگا پربت‘ کو پہلی مرتبہ موسم سرما میں تین کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم نے سر کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے اس چوٹی کو سر کرنے والے کوہ پیماؤں میں 39 سالہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ بھی شامل ہیں، جب کہ دیگر دو کوہ پیماؤں میں سے سمون مورو کا تعلق اٹلی اور ایلکس ٹکسیکون کا تعلق اسپین سے ہے۔

محمد علی سدپارہ نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ خاصے عرصے سے اُن کی خواہش تھی کہ وہ موسم سرما میں نانگا پربت کو سر کریں۔

’’موسم سرما اور موسم گرما میں جب اس چوٹی کو سر کرنے کی آپ بات کرتے ہیں تو میں کہتا ہوں کہ یہ دن اور رات کی مثال کے مترادف ہے۔‘‘

8,125 میٹر بلند نانگا پربت کو "قاتل پہاڑ" بھی کہا جاتا ہے اور اس کی وجہ اس کا انتہائی دشوار گزار راستہ ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ جب کوہ پیما پہاڑ کی چوٹی پر پہنچتا ہے تو اُس کی ساری تھکان دور ہو جاتی ہے۔

نانگا پربت سر کرنے والی ٹیم میں شامل اٹلی کے کوہ پیما سمون مورو نے کہا کہ کسی کو پاکستان آنے سے نہیں ڈرنا چاہیئے۔

مسٹر مورو کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی دوسرے ملک سے زیادہ خطرناک ملک نہیں ہے۔ اُن کے بقول دہشت گرد حملے امریکہ، پیرس اور کہیں بھی ہو سکتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 20 سال سے پاکستان آ رہے ہیں۔

علی سدپارہ اور دیگر دو کوہ پیماؤں کا کہنا تھا کہ نانگا پربت کو سر کرتے وقت موسم سرما میں درجہ حرات منفی 30 ڈگری سے بھی گر جاتا ہے اور تیز ہواؤں کے باعث چوٹی کی جانب سفر مزید مشکل ہو جاتا ہے۔

واضح رہے کہ جون 2013ء میں پاکستان کی دوسری بلند ترین چوٹی نانگا پربت کے بیس کیمپ پر شدت پسندوں نے حملہ کر کے غیر ملکی سیاحوں سمیت کم ازکم 11 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد اس علاقے میں سیاحت خاصی متاثر ہوئی۔

پاکستان کے شمالی علاقوں میں دنیا کی کئی بلند ترین چوٹیاں موجود ہیں، جن میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو بھی شامل ہے۔ ان پہاڑی چوٹیوں کو سر کرنے کے لیے ہر سال کئی غیر ملکی کوہ پیما ان علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔

حال ہی میں گلگت بلتستان کی پولیس نے ایک خصوصی فورس بھی تشکیل دی ہے جس کا مقصد غیر ملکی کوہ پیماؤں کے لیے سکیورٹی کے ماحول کو بہتر کرنا ہے۔

XS
SM
MD
LG