پنجاب حکومت نے غیر معیاری ادویات کے استعمال سے ہونے والی ہلاکتوں کے تناظر میں صوبائی سیکرٹری صحت سمیت کئی اعلیٰ سرکاری عہدے داروں کو معطل کرکے اس اسکینڈل کی عدالتی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ شہباز شریف، جو صوبائی وزیر صحت بھی ہیں، کی سربراہی میں ہفتہ کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرکے عدالتی تحقیقات کی استدعا کرے گی۔
لاہور میں قائم ’’پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی‘‘ یا پی آئی سی سے مفت فراہم کی گئی جعلی ادویات استعمال کرنے کی وجہ سے تاحال 113 اموات ہو چکی ہیں، جب کہ بیسیوں مریض اب بھی شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔
پنجاب حکومت نے صوبائی سیکرٹری صحت جہانزیب خان اور پی آئی سی کے سربراہ محمد اظہر کو اُن کے عہدوں سے ہٹا کر ’افسر بکار خاص‘ بنا دیا ہے، جب کہ سرکاری ادارے کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سلیم جعفر، ادویات کے تجزیوں کی لیبارٹری کے ڈائریکٹر عبدالسلام مفتی اور تین دیگر افراد کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔