پاکستان ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کا حالیہ دورہ انگلستان ان کے کرکٹ کیریئر کا مشکل ترین دورہ تھا۔
بدھ کے روز پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے پانچویں اور آخری ون ڈے میچ کے بعد ایک نجی ٹی وی سے بات چیت میں کپتان شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کا حالیہ دورہ انگلستان ان کے 14 سالہ طویل کرکٹ کیریئر کا مشکل ترین ٹور ثابت ہوا۔ انگلینڈ نے پاکستان کو گزشتہ روز کھیلے جانے والے میچ میں 121 رنز سے شکست دے کر ون ڈے سیریز 2-3 سے جیت لی تھی۔
پاکستان اپنے دورے کے دوران کھیلی جانے والی ٹیسٹ اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی انگلینڈ سے شکست کھا گیا تھا جبکہ ٹیم کے تین کھلاڑیوں پر لگنے والے اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کے باعث بھی پاکستانی کھلاڑی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
آفریدی کاکہنا تھا کہ انگلینڈ کے حالیہ دورے کے دوران کھلاڑیوں پر بے تحاشا دبائو تھا جبکہ ان کیلیے اپنے ہوٹل سے باہر نکلنا بھی دشوار تھاکیونکہ ان کے مطابق لوگ پاکستانی کھلاڑیوں کو دیکھ کر آوازے کستے تھے۔
آفریدی کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں پر لگنے والے الزامات، ٹیم کے خلاف میڈیا میں آنے والی منفی رپورٹس اور ان کے نتیجے میں کھلاڑیوں پر شدید ذہنی دبائو کے باعث حالیہ دورہ خوشگوار نہیں رہا۔ تاہم ان کے مطابق ان تمام حالات کے باوجود ون ڈے سیریز کے ابتدائی دو میچوں میں شکست کھانے کے بعداگلے دو میچ جیت کر سیریز دو-دو سے برابر کرنا پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کا کارنامہ تھا۔
اس سوال کے جواب میں کہ آیا وہ موجودہ حالات میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرسکتے ہیں، پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہوہ اس معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے بات کریں گے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ بلاشبہ پاکستان کرکٹ اپنی تاریخ کے ایک مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے اور ٹیم کو حالیہ بحران سے نکالنے کی ذمہ داری سب سے زیادہ ان جیسے سینئر کھلاڑیوں پر عائد ہوتی ہے۔