پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے وطن واپسی پر ناقدین پر زور دیا ہے کہ صرف ایک سیریز میں خراب کارکردگی کو بنیاد بنا کر قومی کرکٹ ٹیم پر تنقید اور اُن کی قائدانہ صلاحیتوں کے بارے میں سوالات بلاجواز ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان نے تین، صفر سے کامیابی حاصل کی لیکن بین الاقوامی ایک روزہ میچوں اور ٹی20 سیریز میں اُسے انگلش ٹیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
لاہور ائرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم کی کارکردگی پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اورتینوں ساخت کی کرکٹ میں قومی ٹیم کی کپتانی کرنے کو اُنھوں نے کبھی بھی ضروری نہیں سمجھا ہے۔
’’میرے لیے یہ امر باعث حیرت ہے کہ صرف ایک خراب سیریز کے بعد کچھ لوگوں نے ٹیم میں تبدیلیوں کی باتیں شروع کررکھی ہیں اور میری کپتانی کے بارے میں سوالات اُٹھائے جارہے ہیں۔‘‘
انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ میچوں اور ٹی20 سیریز میں قومی ٹیم کی سلیکشن پر کپتان مصباح الحق کو مقامی میڈیا میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹیم میں اُن کی شمولیت پر بھی سوالات اُٹھاتے ہوئے انھیں صرف ٹیسٹ کرکٹ پر توجہ دینے کے مشورے دیے جارہے ہیں۔
پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیم کی قیادت اور سلیکشن سے متعلق امور کرکٹ بورڈ کو طے کرنے کا اختیار ہے۔
’’لیکن مجھے اس بارے میں کوئی ابہام نہیں کہ ہم نے ایک بری سیریز کھیلی۔ لیکن یہ ٹیم بھرپور انداز میں واپس آنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہمیں صرف اپنی کمزوریوں کو دور کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جیسے بیٹنگ کا شعبہ ہے۔‘‘
مصباح الحق نے کہا کہ ناقدین کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہی پاکستانی ٹیم گزشتہ ایک سال سے ہر ٹیم کے خلاف میچ جیت رہی ہےاور ایک خراب کارکردگی کا ہرگز مطلب نہیں کہ ہم ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرتے پھریں۔
’’محدود اوورز کے میچوں میں انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے ہم سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد اُن کے باؤلروں نے بہت زیادہ محنت کی۔ لیکن سیریز کے دوران دونوں جانب کے بلے باز مشکلات سے دوچاررہے کیونکہ پچیں بیٹنگ کے لیے آسان نہیں تھیں۔‘‘
پاکستان کرکٹ بورڈ بنگلادیش میں آئندہ ماہ کھیلے جانے والے ایشیا کپ کے لیے آسٹریلوی ماہر ڈیو وٹمور کو قومی ٹیم کا کوچ مقرر کرنے کا جلد اعلان کرنے والا ہے۔ مصباح الحق نے توقع ظاہر کی کہ نئے کوچ قومی ٹیم کی کاکردگی کو بہتر کرنے میں اچھا کردار ادا کرسکتے ہیں۔