پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ انھیں سابق کپتان شاہد آفریدی کی ریٹائرمنٹ کے فیصلے سے دکھ ہوا ہے۔
دورہ ویسٹ انڈیز اور آئرلینڈ کے بعد پاکستان آمد پر جمعرات کو لاہور کے ہوائی اڈے پر صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے وقار یونس کا کہنا تھا ”مجھے نہیں معلوم کہ اس (شاہد آفریدی) نے یہ فیصلہ کیوں کیا ۔ مجھے اس کے اس فیصلے سے دکھ ہوا ہے۔“ ان کا کہنا تھا”جب آپ ایک سال اکٹھے رہتے ہیں تو آپ کے درمیان اختلاف رائے بھی ہوتا ہے بہت چیزوں پر ۔“وقار یونس کے بقول ان کے آفریدی کے ساتھ کوئی ذاتی اختلافات نہیں ہیں۔
وقار یونس کاکہنا تھا کہ انھیں یہ سب خبریں ذرائع ابلاغ کے ذریعے معلوم ہوئی ہیں ۔”لیکن جو کچھ ہوا ہے وہ پاکستانی کرکٹ کے لیے اچھا نہیں۔ ایسے میں جب ہمارے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں ہورہی اس کے باوجود ہماری کارکردگی اچھی جارہی ہے۔“
شاہد آفریدی نے رواں ہفتے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام بشمول چیئر مین اعجاز بٹ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس سے قبل بھی وہ ٹیم انتظامیہ کے خلاف بیانات دیتے رہے ہیں۔
دورہ ویسٹ انڈیز کے بعد شاہد آفریدی کو ایک روزہ میچوں کی قیادت سے ہٹا کر ٹیسٹ میچوں کے کپتان مصباح الحق کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ بورڈ نے شاہد آفریدی کی طرف سے حکام کے خلاف سخت الفاظ اور بیان بازی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کا کنٹریکٹ منسوخ کردیا اور انھیں اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
پاکستان میں کرکٹ کے شائقین بھی شاہد آفریدی کی ریٹائرمنٹ کے اعلان سے دل گرفتہ ہیں ۔ آفریدی کا کہنا تھا کہ جب تک موجودہ بورڈہے وہ کرکٹ نہیں کھیلیں گے ۔ اس پر چیئر مین اعجاز بٹ کہہ چکے ہیں ”اگر وہ(آفریدی) کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتے تو سو بسم اللہ“۔
درین اثناء وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے سماجی رابطوں کی ایک ویب سائٹ ’ٹوئٹر ‘ پر شاہد آفریدی کو اپنا فیصلہ واپس لینے کا کہا ہے ۔ رحمن ملک لکھتے ہیں”میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے جو کچھ ہوسکا کروں گاکیونکہ میں بھی آفریدی کا مداح ہوں۔ مجھے امید ہے کہ میں مستقبل میں آپ لوگوں کو اچھی خبر سناؤں گا“۔