پاکستان کی ایک عدالت نے جعلی ڈگری کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی قید اور جرمانے کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
جشمید دستی کو گزشتہ ہفتے مظفر گڑھ کی ایک عدالت نے تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی اور اس فیصلے بعد انھیں کمرہ عدالت ہی سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
بدھ کو لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ نے ان کی سزاؤں کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں انتخابات میں حصہ لینے کی بھی اجازت دے دی۔
جمشید دستی 2008ء کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر ضلع مظفر گڑھ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن 2010ء میں ان کی تعلیمی اسناد جعلی ثابت ہونے پر اپنی نشست سے مستعفی ہونا پڑا۔
رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے لیے کم ازکم تعلیمی شرط بی اے کے ختم ہونے کے بعد جمشید دستی نے ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر دوبارہ اپنی نشست حاصل کی۔
جشمید دستی کو گزشتہ ہفتے مظفر گڑھ کی ایک عدالت نے تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی اور اس فیصلے بعد انھیں کمرہ عدالت ہی سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
بدھ کو لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ نے ان کی سزاؤں کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں انتخابات میں حصہ لینے کی بھی اجازت دے دی۔
جمشید دستی 2008ء کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر ضلع مظفر گڑھ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن 2010ء میں ان کی تعلیمی اسناد جعلی ثابت ہونے پر اپنی نشست سے مستعفی ہونا پڑا۔
رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے لیے کم ازکم تعلیمی شرط بی اے کے ختم ہونے کے بعد جمشید دستی نے ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر دوبارہ اپنی نشست حاصل کی۔