پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر تیزی سے بدلتے حالات،اندرونی و بیرونی سازشوں اور سب سے بڑھ کر دہشت گردی کا چیلنج اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ نا صرف قومی سطح پر متحد رہا جائے بلکہ دفاعی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کیا جائے۔
اُنھوں نے یہ بات پاکستان کے یوم دفاع ’چھ ستمبر‘ کے موقع پر کہی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں فخر ہے کہ ہم نے اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ہمارا دفاع اور مسلح افواج مستقبل کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں جدید ہتھیاروں میں ہم خود انحصاری کی منزل بھی حاصل کر چکے ہیں۔ حتف میزائل سیریز، الخالد و الضرار ٹینک، جے ایف17تھنڈر طیارے، آگسٹا آبدوزیں اور سب سے بڑھ کر ہماری ایٹمی صلاحیت ہمارے مضبوط دفاع کی نا قابل فراموش علامات ہیں۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ مضبوط دفاع کے ذریعے پاکستان نے جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھ کر دراصل خطے کے امن کو دوام بخشا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا تاہم اُن کے بقول طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کوشاں رہے گا۔
پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اقتصادی ترقی بھی ملکی دفاع اور استحکام کے لیے ناگزیرہے اور اسی وجہ سے حکومت کی توجہ اس جانب بھی مرکوز ہے۔
اُنھوں نے اس موقع پر ایک مرتبہ پھر مسئلہ کشمیر کے حل پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ لگ بھگ دو ماہ سے جاری کشیدگی اور مظاہروں کے دوران 70 افراد کی ہلاکت اور سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں بھی تناؤ دیکھا گیا۔