رسائی کے لنکس

دولتِ اسلامیہ کی دہشت گردی پر پاکستان کا اظہارِ تشویش


اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس کا منظر
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس کا منظر

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے شام میں چار سال سے جاری خوریزی کے دوران عام شہریوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

پاکستان نے مشرقِ وسطیٰ میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی دہشت گردی کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کی جانب سے خلافت کے قیام کے اعلان کو مسترد کردیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے جمعے کو ہونے والے اجلاس میں مشرق وسطٰی پر بحث کے دوران عالمی ادارے میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کی قرارداد 2170 اور 2178 پر اس کی روح کے مطابق عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا پاکستان سمجھتا ہے کہ سب کو مل کر مہذب دنیا کی سلامتی کے لیے ان دہشت گردوں کو روکنا ہوگا۔

اپنے خطاب مسعود خان نے شام میں چار سال سے جاری خوریزی کے دوران عام شہریوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

انھوں‌ نے کہا کہ ان کا ملک شام میں جنگ بندی اور سیاسی عمل کے آغاز کے لیے سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی اسٹیفن ڈے مسترا کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

سلامتی کونسل کی متحدہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس شام میں کیمیائی ہتھیاروں‌ کو تلف کرنے کی مہم سے ثابت ہوگیا ہے کہ متحدہ کوششیں بار آور ہوتی ہیں۔

مسئلۂ فلسطین کا ذکر کرتے ہوئے مسعود خان نے سلامتی کونسل میں ایک قرارداد لانے پر زور دیا تاکہ، ان کے بقول، اس کے ذریعے خطے میں‌ قیامِ امن کی راہ نکالی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کسی معاہدے کے بغیر خطے سے خوف اور تشدد کا خاتمہ ممکن نہیں۔ بلکہ، ان کے بقول، یہ تشدد اور تنازعات خطے کی صورت حال کو مزید گھمبیر بناسکتے ہیں۔

مسعود خان نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اس کے تناظر میں‌ سلامتی کونسل کو بھی مشترکہ قرارداد منظور کرنی چاہیے تھی۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کی واحد راہ 1967ء کی حدود کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کا قیام ہے جس کا دارالحکومت القدس ہو اور اسرائیل تمام مقبوضہ علاقے خالی کرے۔

XS
SM
MD
LG