اسلام آباد —
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تصدیق کی ہے کہ انسانی دماغ کھانے والا ایک ’امیبیا‘ جولائی سے اب تک کراچی میں دس افراد کی موت کا سبب بن چکا ہے۔
نیگلیریا فاؤلری نامی اس یک خلیائی کیڑے سے متاثرہ افراد کی شرح اموات 98 فیصد سے بھی زائد ہے۔ انسانی آنکھ سے نظر نا آنے والا یہ کیڑا ناک کے ذریعے گندا پانی جسم میں داخل ہونے سے منتقل ہوتا ہے اور کسی ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوسکتا۔
عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں ایک متعلقہ عہدے نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس بیماری سے متاثرہ تمام مریضوں نے اسپتالوں سے رجوع کیا ہے یا نہیں کیونکہ عام لوگ اس بیماری سے آگاہ نہیں جبکہ اسپتال پہلے ہی محدود وسائل کا شکار ہیں۔
امیبیا نھتنوں کی جھلیوں سےگزر کردماغ تک پہنچتا ہے اور ابتدائی مراحل میں اس کی علامات اتنی شدید نہیں ہوتیں۔ ان میں سردرد، گردن میں اکڑاؤ، بخار اور مریض کے پیٹ میں درد کی شکایات شامل ہیں۔
اس بیماری کا شکار ہونے کے بعد مریض پانچ سے سات دن کے اندر دم توڑ دیتا ہے۔
پاکستانی حکام نے صحت عامہ کے کارکنوں اور عوام میں اس بیماری کے بارے میں آگاہی مہم چلانے کا منصوبہ بنایا ہے، جبکہ اکثر صحت کے مراکز کو پہلے ہی چوکنا کردیا گیا ہے۔
نیگلیریا فاؤلری نامی اس یک خلیائی کیڑے سے متاثرہ افراد کی شرح اموات 98 فیصد سے بھی زائد ہے۔ انسانی آنکھ سے نظر نا آنے والا یہ کیڑا ناک کے ذریعے گندا پانی جسم میں داخل ہونے سے منتقل ہوتا ہے اور کسی ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوسکتا۔
عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں ایک متعلقہ عہدے نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس بیماری سے متاثرہ تمام مریضوں نے اسپتالوں سے رجوع کیا ہے یا نہیں کیونکہ عام لوگ اس بیماری سے آگاہ نہیں جبکہ اسپتال پہلے ہی محدود وسائل کا شکار ہیں۔
امیبیا نھتنوں کی جھلیوں سےگزر کردماغ تک پہنچتا ہے اور ابتدائی مراحل میں اس کی علامات اتنی شدید نہیں ہوتیں۔ ان میں سردرد، گردن میں اکڑاؤ، بخار اور مریض کے پیٹ میں درد کی شکایات شامل ہیں۔
اس بیماری کا شکار ہونے کے بعد مریض پانچ سے سات دن کے اندر دم توڑ دیتا ہے۔
پاکستانی حکام نے صحت عامہ کے کارکنوں اور عوام میں اس بیماری کے بارے میں آگاہی مہم چلانے کا منصوبہ بنایا ہے، جبکہ اکثر صحت کے مراکز کو پہلے ہی چوکنا کردیا گیا ہے۔