بدھ کو مبینہ امریکی جاسوس طیاروں سے کیے گئے میزائل حملوں کے پہلے دو اہداف پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں تھے۔
مقامی حکام اور قبائلی ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے مرکزی قصبے وانا کے قریب مشتبہ شدت پسندوں کے ایک ٹھکانے اور گاڑی کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں کم ازکم 10 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوئے۔
باور کیا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق جنگجو کمانڈر مولوی نذیر کے گروپ سے ہے۔
جنوبی وزیرستان میں ان میزائل حملو ں کے چند گھنٹے بعد شمالی وزیرستان میں مبینہ ڈرون حملے میں کم از کم چار مشتبہ شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ مقامی حکام کے مطابق رزمک میران شاہ روڈ پرعسکریت پسندوں کی ایک گاڑی پر چار میزائل داغے گئے ۔
جنوبی وزیرستان پاکستانی طالبان کا ایک مضبوط گڑھ تھا اور دو سال قبل پاکستانی فوج نے یہاں ان کے خلاف بھرپور کارروائیاں شروع کی تھیں۔ لیکن شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں کے اکا دکا واقعات اب بھی پیش آتے رہتے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں جنوبی وزیرستان میں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں القاعدہ کے ایک اہم کمانڈر الیاس کشمیری کے ہلاک ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔ پاکستانی حکام نے اس کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی تاہم امریکی حکام کی طرف سے تاحال اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔