رسائی کے لنکس

جنوبی وزیرستان: مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں سات ہلاک


مقامی قبائلی ذرائع کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے سے تحصیل شوال کے علاقے پش زیارت میں دو گھروں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا

پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں اتوار کو ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم سات مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

قبائلی ذرائع کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے سے تحصیل شوال کے علاقے پش زیارت میں دو گھروں پر چار میزائل داغے گئے۔

حملے میں عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جب کہ ان میں موجود کم ازکم سات شدت پسند ہلاک ہو گئے۔

رواں ماہ کے اوائل میں شمالی وزیرستان میں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں طالبان کے اہم کمانڈر سنگین زردان سمیت چھ شدت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔

افغان سرحد سے ملحقہ ان قبائلی علاقوں کے بارے میں باور کیا جاتا ہے کہ یہاں مقامی اور غیر ملکی شدت پسندوں نے اپنی محفوظ پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ شدت پسند یہاں سے سرحد پار افغانستان میں امریکی اور اتحادی افواج پر ہلاک خیز حملے کرتے ہیں۔

پاکستان ڈرون حملوں کو اپنی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے مضر ہیں۔

لیکن امریکہ ڈرون حملوں کو دہشت گردی کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار گردانتا ہے۔

پاکستان کی نومنتخب حکومت ڈرون حملوں کے خلاف اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہہ چکی ہے کہ اس معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے۔ وزیر اعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے 27 ستمبر کو خطاب کریں گے۔

دریں اثنا صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع دیر میں شدت پسندوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 12 جنگجو مارے گئے۔ کارروائی کے دوران دو سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

ادھر اطلاعات کے مطابق مشتبہ شدت پسندوں نے بونیر میں فائرنگ کرکے مقامی امن کمیٹی کے رکن انور خان کو ہلاک کر دیا۔
XS
SM
MD
LG