رسائی کے لنکس

امریکی ٹیکنالوجی کا استعمال، آم کی برآمد اور روزگار میں اضافہ


پاکستانی آم کی اقسام دنیا بھر کی منڈیوں میں خاصی مقبول ہیں۔
پاکستانی آم کی اقسام دنیا بھر کی منڈیوں میں خاصی مقبول ہیں۔

پاکستان میں آم کے کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ امریکی تعاون سے جدید پراسیسنگ پلانٹس کی تنصیب سے جہاں اس پھل کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے وہیں مقامی سطح پر روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) پاکستان میں مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہا ہے جن میں آم کی فصل میں بہتری لانے کے لیے منتخب کردہ 15 باغات میں امریکی تعاون سے مینگو پراسیسنگ پلانٹس کی تنصیب بھی شامل ہے۔ ایسے ہی ایک پلانٹ کا افتتاح جمعرات کو ملتان کے علاقے شجاع آباد میں کیا گیا۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پراسیسنگ پلانٹس کی بدولت پاکستان کی اعلیٰ قسم کا آم برآمد کرنے کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئے گی۔

مینگو پراسیسنگ پلانٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر اینڈریو سیسن نے کہا ہے کہ آم کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا مقصد پاکستان میں بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور آم کی برآمد بڑھانے میں مقامی کاشت کاروں کی مدد کرنا ہے۔

سیسن کے بقول ان منصوبوں سے خصوصاً جنوبی پنجاب اور شمالی سندھ میں آمدن، نفع اور روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوگا جو ان علاقوں میں معاشی ترقی میں بھی مدد دے گا۔

طارق خان ایک ترقی پسند کاشتکار ہیں اور ملتان میں ان کے لطف آباد مینگو فارم میں یو ایس ایڈ کے تعاون سے لگائے گئے پراسیسنگ پلانٹ نے گزشتہ ماہ کام کا آغاز کیا۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اس پلانٹ کی افادیت کے بارے اُنھوں نے کہا کہ وہ اب تک تقریباً 400 ٹن آم مختلف ممالک کو بر آمد کر چکے ہیں جس میں جولائی کے اواخر میں امریکہ بھیجی گئی پاکستانی آم کی پہلی کھیپ بھی شامل ہے۔

”مجھے اور دوسرے کاشت کاروں کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ اس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں، بہت سارے لوگ جو بے روزگار تھے میری تنصیب میں ایک شفٹ میں آج 60 سے زائد لوگ کام کرتے ہیں اور میرے کھیت میں جہاں 20 لوگ کام کیا کرتے تھے آج وہاں 55 لوگ کام کرتے ہیں۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ جدید آلات کے ذریعے پراسیسنگ کے بعد جہاں آم اچھے داموں بک رہا ہے وہیں میں ملک کو زرمبادلہ کی صورت میں فائدہ ہو رہا ہے۔ ’’یہ ایک بہت اہم انڈیکیٹڑ ہے ہماری معاشی ترقی میں۔“

وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے گزشتہ سال پاکستان میں آم کے کاشت کاروں کو اپنی فصل برآمد کرنے کی صلاحیت میں اضافے میں تعاون کا یقین دلایا تھا اور یو ایس ایڈ کا منصوبہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

XS
SM
MD
LG