قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی 114 نشستوں کے ساتھ آگے
42 فیصد حلقوں سے موصول ہونے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی 114 سیٹوں کے ساتھ آگے ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ نون کو 64 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے اور پی پی پی پی 45 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
شاہد خاقان عباسی دونوں نشتوں پر پی ٹی آئی سے پیچھے
سابق وزیر اعظم شاہد حاقان عباسی اپنے آبائی حلقے این اے 57 روال پنڈی 1 میں پی ٹی آئی کے امیدوار سے کافی پیچھے ہیں ۔ اسی طرح اسلام آباد کے حلقے میں عمران خان کے 52160ووٹوں کے مقابلے میں ان کے ووٹ 23220ووٹ ہیں۔
خواجہ سعد رفیق کو سخت مقابلے کا سامنا
این اے 131 لاهور9 کے حلقے میں اب تک کی گنتی کے مطابق عمران خان نے 57834 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ خواجہ سعد رفیق کے 43632 ووٹوں کے ساتھ ان سے پیچھے ہیں۔ ابھی تک اس یہاں کے تقریباً 50 فی صد ووٹوں کی گنتی ہوئی ہے۔
شہباز شریف سوات سے سیٹ ہار گئے
پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف سوات سے پی ٹی آئی کے اُمیدوار سے ہار گئے ہیں۔ اس حلقے سے پی ٹی آئی کے سلیم الرحمٰن نے 68162 ووٹ حاصل کئے جبکہ شہباز شریف 22756 ووٹ حاصل کر پائے۔ یوں شہباز شریف بڑے مارجن سے یہ سیٹ ہار گئے۔
رانا ثناءاللہ ہار گئے
مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناءاللہ پی پی 113 فیصل آباد سے پی ٹی آئی کے وارث عزیز سے شکست کھا گئے۔ پی ٹی آئی کے وارث عزیز نے 61041 اور رانا ثناءاللہ نے 56054 ووٹ حاصل کئے۔
کراچی: عارف علوی اور عامر لیاقت کو برتری، فاروق ستار دوسرے نمبر پر
پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ سست روی کا شکار ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پہلا نتیجہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب چار بجے سنایا گیا۔
جمعرات کی صبح تک جتنے بھی غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج سامنے آسکے تھے ان کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کو باقی تمام جماعتوں پر برتری حاصل ہے۔ دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ نشستیں لینے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی تیسرے نمبر پر ہے۔
کراچی کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 21 نشستوں میں سے 12 پر تحریکِ انصاف کو سبقت حاصل ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کو 6 اور پیپلز پارٹی کو 3 نشستوں پر برتری ہے۔ پاک سر زمین پارٹی کو جمعرات کی صبح تک ایک نشست پر بھی برتری نہیں مل سکی ہے۔
کراچی کی جن شخصیات نے اپنے سیاسی حریفوں پر سبقت لی ان میں پاکستان تحریکِ انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی اور ڈاکٹر عامر لیاقت حسین شامل ہیں۔
عارف علوی قومی اسمبلی کے حلقہ 247 کراچی ساؤتھ 2 اور عامر لیاقت حسین این اے 245 کراچی ایسٹ 4 سے پی ٹی آئی کے امیدوار تھے۔ ان دونوں حلقوں سے ان کے مخالف امیدوار ایک ہی تھے۔ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار جو آخری اطلاعات تک دونوں حلقوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔
'مسلم لیگ (ن) کو اپنی شکست کا غم ہے'
وسطی پنجاب میں پاکستان تحریکِ انصاف کے صدر اور لاہور سے قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کو انتخابی عمل پر کوئی اعتراض نہیں اور مسلم لیگ (ن) کو بھی چاہیے کہ وہ حوصلے سے اپنی شکست برداشت کرے۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے کنور رحمان خان سے گفتگو کرتے ہوئے علیم خان نے کہا کہ ان کی جماعت صوبۂ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے رابطے تیز کرے گی اور فوری طور پر پنجاب میں آزاد حیثیت میں جیتنے والے امیدواروں سے رابطے کے لیے پارٹی رہنماؤں کو ٹاسک دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا بدھ کی شب عمران خان سے رابطہ ہوا تھا اور آج ہونے والے پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے ردِ عمل کے حوالے سے بھی حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔
علیم خان نے کہا کہ ہارنے والے جماعتیں اب اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کی عادت ڈال لیں۔