'الیکشن نہیں سلیکشن ہوا ہے'
پاکستان کے صوبے بلوچستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت 'پشتونخوا ملی عوامی پارٹی' (پی کے میپ) نے انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ یہ الیکشن نہیں بلکہ پاکستان کی فوج کی جانب سے سلیکشن تھا۔
'پی کے میپ' کے صوبائی صدر اور سینیٹر محمد عثمان کاکڑ نے وائس آف امریکہ کے نمائندے عبدالستار کاکڑ سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ فوج کے میجر، کرنل اور دیگر افسران ضلعی سطح پر اپنے پسندیدہ لوگوں کے لیے کھلم کھلا سرگرم تھے۔
عثمان کاکڑ نے الزام لگایا کہ ملکی سطح پر اسٹیبلشمنٹ نے تحریکِ انصاف کے لیے بہترین مہم چلائی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر فوج کے کنٹرول میں تھا اور میڈیا پر سینسر شپ عائد تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کو انتخابات سے پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ وہ آئندہ انتخابات میں ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکیں گے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے کارکنوں نے بدھ کی صبح دس بجے پارٹی کے چئیرمین محمود خان اچکزئی کے حلقے میں ایک پولنگ اسٹیشن پر چھاپہ مارا تو وہاں ایک اُمیدوار کے لیے بوگس ووٹنگ کی جارہی تھی جس کی شکایت الیکشن کمیشن سے کی لیکن اس پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔
عثمان کاکڑ نے دعویٰ کیا کہ توبہ اچکزئی کے ایک پولنگ اسٹیشن پر کھڑے فوج کے ایک میجر نے ہماری خواتین ووٹرز کو پولنگ اسٹشن جانے کی اجازت نہیں دی اور ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا۔
ان کے بقول قلعہ عبداللہ میں بھی ایسی ہی صورتِ حال تھی جب کہ چمن میں ان کے لگ بھگ 1200 ووٹ مسترد کیے گئے۔
عثمان کاکڑ نے کہا کہ ان ساری کارروائیوں کے خلاف ان کی جماعت احتجاج کر ے گی اور نئی حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے کی کوشش کرے گی۔
واضح رہے کہ 'پی کے میپ' اور اس کے سربراہ محمود خان اچکزئی مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ وفاقی حکومت کے اہم اتحادی تھے۔
سعد رفیق ہار گئے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 131 سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عمران خان سے صرف 680 ووٹوں سے ہار گئے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ بدھ کو ہونے والے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے پانچ حلقوں سے امیدوار تھے اور غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق وہ تمام پانچ نشستوں سے کامیاب ہوگئے ہیں۔
آصف زرداری جیت گئے
پاکستان کے سابق صدر ضلع بے نظیر آباد (نواب شاہ) سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 213 سے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 111179 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں۔ ان کے مقابلے میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے شیر محمد رند نے 53521 ووٹ حاصل کیے۔
'قائدِ اعظم محمد علی جناح میرے لیڈر ہیں'
پاکستان میں عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ اب ان کے اقتدار میں آ کر منشور پر عمل کرنے کا وقت ہے۔
الیکشن کے ابتدائی نتائج سامنے آنے کے بعد جمعرات کی دوپہر بنی گالا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیڈر بانیٔ پاکستان محمد علی جناح اور آئیڈیل مدینے کی ریاست ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدینے کی ریاست میں قانون کی بالادستی اور عدل تھا اور میرٹ پر فیصلے ہوتے تھے اور وہ ان کے بقول انہی اصولوں پر پاکستان کو چلانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ساری پالیسیاں 'ہیومن ڈویلپمنٹ' کرنے اور کمزور اور غریب طبقے کو آگے بڑھانے کے لیے ہوں گی۔
عمران خان نے کہا کہ وہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں کمزور کی ذمہ داری لی جائے گی اور ملک میں فلاحی نظام ہو۔
عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت پہلی حکومت ہوگی جو کسی سیاسی مخالف کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کرے گی اور قانون کی بالادستی قائم کرے گی۔