اسلام آباد —
پاکستان میں توانائی کے شدید بحران پر قابو پانے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی حکومت مختلف قابل عمل منصوبوں کا جائزہ لینے میں مصروف ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے بدھ کو شمسی توانائی کے حصول اور اس شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کے امکانات سے متعلق ماہرین کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے بہت سے ذرائع ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو موجودہ بحران سے نکالا جا سکتا ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ توانائی کے متبادل ذرائع کی تلاش کے لیے تمام کوششیں کی جائیں گی۔
اُنھوں نے کہا کہ حکومت ایسی تمام کمپنیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی جو توانائی کے متبادل ذرائع کے شعبوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی خواہشمند ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے سورج کی روشنی، ہوا اور کوئلے سمیت دیگر ذرائع سے بجلی کے پیداواری منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا۔
پاکستان میں توانائی کا بحران حالیہ برسوں میں سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ بجلی کی طلب اور رسد میں بڑھتے ہوئے فرق سے گھریلو صارفین کے علاوہ تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہورہی ہیں۔
حکومتی عہدیداروں کا کہنا کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کے علاوہ ملک میں اس کی چوری کی روک تھام جب کہ بجلی گھروں کو ایندھن فراہم کرنے والے اداروں کو واجب الادا تقریباً پانچ سو ارب روپے کے گردشی قرضوں کی ادائیگی سے بھی اس صورتحال میں بہتری کی گنجائش پیدا کی جائے گی۔
پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے امریکہ بھی معاونت فراہم کر رہا ہے جس میں بجلی گھروں کی استعداد کار بڑھانے سمیت نئے ڈیموں کی تعمیر اور تقسیم کار کمپینیوں کے عملے کی تربیت بھی شامل ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے بدھ کو شمسی توانائی کے حصول اور اس شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کے امکانات سے متعلق ماہرین کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے بہت سے ذرائع ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو موجودہ بحران سے نکالا جا سکتا ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ توانائی کے متبادل ذرائع کی تلاش کے لیے تمام کوششیں کی جائیں گی۔
اُنھوں نے کہا کہ حکومت ایسی تمام کمپنیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی جو توانائی کے متبادل ذرائع کے شعبوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی خواہشمند ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے سورج کی روشنی، ہوا اور کوئلے سمیت دیگر ذرائع سے بجلی کے پیداواری منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا۔
پاکستان میں توانائی کا بحران حالیہ برسوں میں سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ بجلی کی طلب اور رسد میں بڑھتے ہوئے فرق سے گھریلو صارفین کے علاوہ تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہورہی ہیں۔
حکومتی عہدیداروں کا کہنا کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کے علاوہ ملک میں اس کی چوری کی روک تھام جب کہ بجلی گھروں کو ایندھن فراہم کرنے والے اداروں کو واجب الادا تقریباً پانچ سو ارب روپے کے گردشی قرضوں کی ادائیگی سے بھی اس صورتحال میں بہتری کی گنجائش پیدا کی جائے گی۔
پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے امریکہ بھی معاونت فراہم کر رہا ہے جس میں بجلی گھروں کی استعداد کار بڑھانے سمیت نئے ڈیموں کی تعمیر اور تقسیم کار کمپینیوں کے عملے کی تربیت بھی شامل ہے۔