رسائی کے لنکس

لوڈشیڈنگ کا فوری طور پر مکمل خاتمہ ممکن نہیں: خواجہ آصف


خواجہ آصف
خواجہ آصف

وفاقی وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ ملک میں بجلی کی کھپت اور پیداوار میں بڑھتے ہوئے فرق کو کم کرنے کے لیے مختصر، درمیانے اور طویل دورانیے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

پاکستان کو توانائی کے بحران کا مسلسل سامنا ہے اور طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے ہفتہ کو وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ اُن کی اولین کوشش یہ ہے کہ بجلی کے طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ میں کمی کی جائے۔

تاہم اُنھوں نے واضح طور پر کہا کہ بجلی کے بحران کا فوری حل ممکن نہیں۔

’’نیک نیتی کے ساتھ ان حالات کو بدلنے کے لیے، بہتری کی طرف لے جانے کے لیے، عوام کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے پوری اور بھرپور کوشش کریں گے لیکن یہ (بحران) دنوں میں ختم نہیں ہو سکتا، بلکہ ہفتوں میں بھی ختم نہیں ہو سکتا۔ اس لوڈشیڈنگ کے عذاب سے چھٹکارے کے لیے سال لگیں گے۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی کھپت اور پیداوار میں بڑھتے ہوئے فرق کو کم کرنے کے لیے مختصر، درمیانے اور طویل دورانیے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

’’پیدوار بڑھانی ہے، بجلی چوری کو بھی روکنا ہے اور اس سٹسم میں جو بدعنوانی ہے اس کو بھی ختم کرنا ہے۔‘‘

خواجہ آصف نے کہا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے عوام کو باخبر رکھا جائے گا۔

ملک میں گیارہ مئی کے انتخابات سے قبل انتخابی مہم کے دوران بجلی کا بحران جلسوں میں بڑا موضوع رہا۔ سیاسی جماعتوں خاص طور پر کامیاب ہونے والی مسلم لیگ (ن) کے قائدین اور عمران خان کی نئی اُبھرتی ہوئی جماعت تحریک انصاف نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے سے متعلق اپنی حکمت عملی سے عوام کو آگاہ کیا تھا۔

اگرچہ نو منتخب وزیراعظم نواز شریف بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ ملک میں معیشت کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ توانائی کا بحران حل ہو لیکن اُنھوں نے بھی اس مسئلے کے مکمل خاتمے سے متعلق کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی۔
XS
SM
MD
LG