وفاقی تحقیقاتی ادارے 'ایف آئی اے' نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں اربوں کی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے دوران ملک بھر سے مختلف پیٹرولیم کمپنیوں سے دو ارب 68 کروڑ سے زائد کی رقم وصول کر لیے ہیں۔
ایف آئی اے لاہور نے چاروں صوبوں میں کارروائی کرتے ہوئے چار بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے پیٹرولیم لیوی کی مد میں مجموعی طور پر دو ارب 68 کروڑ 68 لاکھ 85 ہزار 636 روپے وصول کرتے ہوئے سرکاری خزانے میں جمع کرا دیئے۔
ایف آئی اےکے ایک ذرائع نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی تحقیقات کا کہا گیا تھا اور اسی انکوائری کے نتیجے میں تیل کمپنیوں سے بڑی رقوم برآمد کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق انکوئری میں یہ بات ثابت ہوئی کہ ملک کی آٹھ بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے مالی سال 2013۔2014سے پیٹرولیم لیوی حکومت کو جمع نہیں کرائی۔ اطلاعات کے مطابق انہی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے پچھلے پانچ سالوں میں تیل کی تلاش میں ملک کے مختلف جگہوں پر کھدائی کی لیکن انہوں نے اپنے کمرشل لائسنس کی فیس بھی جمع نہیں کرائی۔
ایف آئی اے لاہور کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیاں عوام سے ایک لیٹر پیٹرول پر بیس روپے کے حساب سے پیٹرولیم لیوی وصول کرتی ہیں جبکہ ڈیزل کا تناسب مختلف ہے، اور یہ کمپنیاںقواعدوضوابط کے مطابق پیٹرولیم لیوی سرکاری خزانے میں جمع کرانے کی پابند ہے لیکن انہوں نے مبینہ طور پر ایسا نہیں کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ابھی مزید آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف انکوائری جاری ہے اور امید ہے کہ مزید رقوم بھی وصول ہو سکیں گی۔