اقوامِ متحدہ میں پاکستان آج ترقی پذیر ممالک کی تنظیم 'گروپ آف 77 پلس چین 2022' کی ایک سالہ قیادت مکمل کر رہا ہے جس کے دوران چیئرمین کی حیثیت سے ملک نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش مالی اور معاشی چیلنجز کو اجاگر کیا۔
پاکتان اس تنظیم کی چیئرپرسن شپ کیوبا کے حوالے کرے گا۔ایک سالہ مدت کے دوران پاکستان نے دنیا کی توجہ ترقی پذیر ممالک کو متاثر کرنے والے بحرانوں کی طرف مبذول کرانے کے لیے ان ملکوں کی طرف سے آواز بلند کی اور مسائل کے حل پر ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی کی۔
گزشتہ سال کے عرصے سے جاری کرونا وبا، موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات، معاشی عدم توازن، قرضوں کی بڑھتی ہوئی پریشانی، اجناس کی قیمتوں میں اضافے، غذائی عدم تحفظ اور یوکرین میں روس کی جانب سے چھیڑی جانے والی جنگ اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل 'گروپ آف 77' کے زیر ِتوجہ رہے۔
پاکستان نے گزشتہ سال 14 جنوری 2022 کو گنی سے G-77 کی صدارت سنبھالی تھی ۔اب تک پاکستان چار بار 1976، 1992، 2007 اور 2022 میں اس اہم گروپ کی سربراہی کر چکا ہے۔
جمعرات کو ہونے والی تقریب میں پاکستان کے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری ویڈیو بیان کے ذریعے اپنا خطاب کریں گے جس کے بعد کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل برموڈیز ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، کیوبا کے وزیرِ خارجہ برونو روڈریگز پریلا، اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کاسابا کوروسی اور گروپ کے دیگر ارکان بھی بیانات دیں گے۔