پاکستان میں سال 2011 ء کا آغاز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ہوا تھا تو اس سال کا اختتام بھی خوش گوار نہیں رہا ۔ ملک میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور ممکنہ طویل بندش کی وجہ سے ہفتے کو سال کا آخری دن پنجاب میں احتجاج تو سندھ میں ہڑتال کی نذر ہوگیا۔
سی این جی مالکان کی نمائندہ تنظیموں کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سندھ میں جمعہ کے بعد ہفتہ کو بھی سی این جی اسٹیشن بند رہے۔ جب کہ کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد بھی احتجاجاً اپنی گاڑیاں ہفتے کو سڑکوں پر نہیں لایا۔ ہڑتال کی وجہ سے شہریوں کی بڑی تعداد دفاتر تک نہ پہنچ سکی اور ملک کے اس اقتصادی مرکز میں کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر رہیں ۔ ادھر گیس کی بندش سے متاثر پنجاب میں گھریلو صارفین نے مختلف شہروں میں احتجاج بھی کیا ۔
پاکستان میں تیل و گیس کی قیمتوں کا تعین کرنے والے ادارے اوگرا نے گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے گیس کی قیمتو ں میں اضافہ کردیا ہے ۔
واضح رہے کہ ملک میں سردی کی شدت بڑھ جانے سے گیس کی قلت میں اضافہ ہوگیا ہے اور بڑی تعداد میں صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند کردی گئی ہے۔ جنوری میں سی این جی اسٹیشنوں کو بھی گیس کی طویل بند ش کا امکان ہے ۔
پاکستان دنیا بھر میں سی این جی کا سب سے بڑا صارف ہے لیکن ملک میں موجودہ بحران اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کے سبب یہاں سی این جی کا مستقبل اب تاریک ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ سی این جی اسٹیشن مالکان کی نمائندہ تنظیموں اور ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ابتدا سے ہی گیس سے متعلق پالیسی کا اعلان کرتی تو اتنی بڑی تعداد میں گاڑیاں سی این جی پر تبدیل ہوتیں اور نہ ہی یہ دن دیکھنا پڑتا۔
دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت گیس بحران پر قابو پانے کے لیے موثر حکمت عملی اپنا رہی ہے اور اس کے تحت نہ صرف اندرون ملک گیس کی تلاش کے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے بلکہ بیرونِ ملک سے گیس کی درآمد کے منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے۔
مقبول ترین
1