پاکستان میں ایسے متعدد اسکول موجود ہیں جہاں بچوں کو صحت اور صفائی ستھرائی سے متعلق بنیادی معلومات کی فراہمی پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
کراچی میں بدھ کو اقوام متحدہ کے اداروں ’یو این ہیبیٹیٹ‘ اور ’یونیسکو‘ کے اشتراک سے ’’صحت مند اسکول – صحت مند آبادی‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہوا جس کا مقصد اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے اور میعار تعلیم کو بہتر بنا کر بچوں میں صحت مندانہ عادات کو فروغ دینا تھا۔
اس موقع پر یونیسکو کی پاکستان میں ڈائریکٹر کے نگاتا نے کہا کہ پاکستان میں اکثر اسکول میعاری سہولتوں سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے بچوں کو بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرات لاحق رہتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے انفرادی اور مقامی آبادی کی سطح پر منصوبوں کی اشد ضرورت ہے تاکہ بچوں کو صاف پانی، صحت مند ماحول اور میعاری تعلیم میسر آ سکے۔
’’پاکستان کے بعض اضلاع، بالخصوص صوبہ سندھ کے پسماندہ علاقوں میں کئی اسکولوں میں بیت الخلا جیسی بنیادی سہولت بھی موجود نہیں۔‘‘
اس موقع پر مہمان خصوصی صوبائی وزیرِ تعلیم پیر مظہر الحق کا کہنا تھا کہ ماضی میں اس طرح کے منصوبے کامیاب نا ہونے کی ایک وجہ اساتذہ کی دور دراز کے علاقوں میں تعیناتی میں عدم دلچسپی تھی اور وہ نوکریاں چھوڑ کر شہروں میں آ بسے۔
مگر اُن کے بقول اب حکومت تعلیم کے میعار کو بہتر بنانے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
اُنھوں نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے اداروں کے کردار کو بھی سراہا۔