علی رانا
پاکستان فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی فوج کی ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے ایک شہری ہلاک ہوگیا ہے، جبکہ لائن آف کنٹرول پر بھی دو سیکٹرز میں بھارتی فوج سیز فائر لائن کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فورسز نے ورکنگ باؤنڈری پر سیالکوٹ کے قریب پھکلیاں سیکٹر میں شہری آبادی کو مارٹر گولوں اور خودکار اسلحے سے نشانہ بنایا۔
بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے گاؤں دیورا کا رہائشی محمد ظہور ہلاک ہوگیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان رینجرز کے جوانوں نے اس مبینہ بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیاہے۔
بیان میں کہا گیا کہ رینجرز نے جوابی کارروائی میں بھارت کی ان چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جہاں سے فائرنگ کی جارہی تھی۔
پاک فوج کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر کیلر اور چڑی کوٹ میں سویلین آبادی کو نشانہ بنایا، جس کے جواب میں پاکستان کی طرف سے صرف بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق 2017 میں اب تک بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر 700 سے زائد مرتبہ دو طرفہ فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، جس کے نتیجے میں 31 عام شہری ہلاک جب کہ 175سے زائد زخمی ہوئے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق دانستہ طور پر عام شہریوں کو نشانہ بنانا انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔
بھارت کی طرف سے پاکستان پر ایسے ہی الزامات لگائے جاتے رہے ہیں کہ پاکستانی فورسز بھی بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں شہری اہداف کو نشانہ بناتی ہیں، تاہم پاکستان ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔
ایل اوسی پر 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے سیز فائر کے معاہدے پر دستخط کے باوجود دونوں اطراف سے فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات ہوتے ہیں اور دونوں پڑوسی ممالک ایک دوسرے پر اس معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔