واہگہ بارڈر پر پاکستان رینجرز حکام نے بتایا ہے کہ بدھ کو بھارت کی طرف سے پاکستان کے حوالے کیے جانے والے چوبیس قیدیوں میں ماہی گیروں کے علاوہ دیگر قیدی بھی شامل ہیں۔
رینجرز کے ایک عہدیدار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سات ماہی گیروں کے علاوہ 17سول قیدی ہیں، جن پر ویزے سے زائد معیاد تک بھارت میں رکنے اور سرحد پار کرنے کے الزامات تھے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اس ماہ کے اوائل میں چار سو سے زائد بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا تھا۔ حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی ماہی گیروں کی رہائی جذبہ خیرسگالی کے تحت عمل میں آئی ہے تاہم ان قیدیوں کی رہائی کے لیے کوشاں پاک انڈیا جوڈیشل کمیشن کے رکن ناصر اسلم زاہد کا کہنا تھا کہ یہ قیدی اپنی سزا پوری کرچکے تھے اور ان کی رہائی کا معاملہ عدالت عظمیٰ میں زیرسماعت تھااور ان کے بقول حکومت نے سرزنش سے بچنے کے لیے ان قیدیوں کو رہا کیا تھا۔
پاک انڈیا جوڈیشل کمیشن کے پاس موجوداعدادوشمار کے مطابق آٹھ سو سے زائد پاکستانی اب بھی بھارتی جیلوں میں قید ہیں جن میں ماہی گیر بھی شامل ہیں۔ چار سو پاکستانی قیدیوں کی موجودگی کا بھارتی حکومت اعتراف کرتی ہے اور ان ہی میں سے چوبیس قیدی بدھ کے روز رہاکیے گئے۔
بھارتی حکام یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ پاکستان کے محکمہ داخلہ کی طرف سے ان پاکستانیوں کی شہریت سے متعلق مکمل معلومات کی عدم فراہمی کی وجہ سے ان کی رہائی میں تاخیر ہورہی ہے۔