کانگریس صدر راہل گاندھی کے قریبی ساتھی، انڈین اوورسیز کانگریس کے چیف اور پارٹی کے ایک نظریہ ساز سَیم پِترودا نے پلوامہ حملے کے بعد بالاکوٹ میں فضائیہ کی کارروائی میں مبینہ ہلاکتوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر حملہ کرنا غلطی تھی۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو ایک طویل انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ اگر فضائیہ نے بالاکوٹ میں تین سو لوگوں کو ہلاک کیا ہے تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا آپ مزید حقائق پیش کر سکتے ہیں اور اس دعوے کو ثابت کر سکتے ہیں۔
ان کے مطابق حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہاں تین سو لوگ مارے گئے، لیکن میں نے نیویارک ٹائمز اور دیگر اخباروں میں اس سے مختلف رپورٹیں دیکھی ہیں۔ کیا واقعی ہم نے حملہ کیا ہے اور تین سو افراد کو ہلاک کیا ہے؟
سیم پترودا کا کہنا تھا کہ ایک شہری ہونے کے ناطے مجھے یہ جاننے کا حق ہے اور اگر میں سوال کر رہا ہوں تو یہ میرا فرض ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں قوم پرست نہیں ہوں اور نہ ہی یہ ہے کہ میں ادھر ہوں یا ادھر۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلے بھی دہشت گرد حملے ہوتے رہے ہیں لہٰذا پاکستان پر حملہ کرنا غلط ہے۔ 2008 میں آٹھ افراد ممبئی میں آئے۔ انھوں نے حملہ کیا۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم پورے پاکستان پر چڑھ دوڑیں۔ چند لوگوں کی وجہ سے پورے ملک کو مورد الزام ٹھہرانا سادہ لوحی ہے۔ انھوں نے اس قسم کی کارروائیوں کے بجائے پاکستان کے ساتھ بات چیت پر زور دیا۔
سیم پترودا کے اس بیان پر وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر مالیات ارون جیٹلی، بی جے پی صدر امت شاہ اور متعدد مرکزی وزرا اور بی جے پی کے رہنماؤں نے شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اس بیان کی مذمت کی ہے اور اسے فوج کی توہین قرار دیا ہے۔
اس بیان کے بعد ہی مودی نے متعدد ٹویٹ کیے اور کہا کہ اپوزیشن بار بار ہماری فوج کی توہین کر رہی ہے۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوال پوچھیں اور انھیں بتائیں کہ ملک کے 130 کروڑ لوگ اس بیان کے لیے انھیں معاف نہیں کریں گے۔
مودی نے پترودا کے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان کے ساتھ ہی کانگریس نے یوم پاکستان کا جشن منانا شروع کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ 23 مارچ کو یوم پاکستان ہے۔
وزیر مالیات ارون جیٹلی نے سیم پترودا اور راہول گاندھی دونوں پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ جیسا استاد ہو گا ویسا ہی شاگرد بھی ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ بالاکوٹ کاررروائی پر کسی بھی ملک نے سوال نہیں اٹھائے یہاں تک کہ او آئی سی نے بھی نہیں۔ البتہ پاکستان اس پر سوال اٹھاتا رہا ہے۔ اگر پاکستان کے موقف کی حمایت یہاں کی کسی پارٹی کا رہنما کر رہا ہے جو اس پارٹی کا نظریہ ساز بھی ہے تو یہ ملک کے لیے بد قسمتی کی بات ہے۔
سیم پترودا نے اپنے بیان پر ہنگامہ ہونے کے بعد بعض نیوز چینلوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی یہی سوال کر رہے ہیں کہ حکومت بتائے کہ کتنے لوگ مارے گئے تھے۔
انھوں نے کہا کہ ان کا سوال فضائیہ سے نہیں ہے کیونکہ اس نے دعویٰ نہیں کیا تھا۔ دعویٰ حکومت نے کیا کہ تین سو لوگوں کو ہلاک کیا گیا لہٰذا میں حکومت سے سوال کر رہا ہوں۔
تاہم انھوں نے یہ وضاحت کی کہ ان کا یہ بیان کانگریس پارٹی کی جانب سے نہیں ہے بلکہ ان کا ذاتی ہے اور ایک شہری ہونے کے ناطے ان کو ایسا سوال پوچھنے کا حق ہے۔
یاد رہے کہ جمعرات کے روز سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما رام گوپال یادو نے الزام عائد کیا ہے کہ نریندر مودی نے ووٹ کی خاطر پلوامہ حملہ کروایا ہے جس کی وجہ سے فوج حکومت سے بہت ناراض ہے۔
انھوں نے کہا کہ نئی حکومت آئے گی تو اس کی جانچ کرائی جائے گی اور اس معاملے میں کئی بڑے نام سامنے آئیں گے۔