رسائی کے لنکس

پاک بھارت تحمل سے معاملہ حل کریں: امریکہ


لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجی (فائل فوٹو)
لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجی (فائل فوٹو)

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نلینڈ نے کہا کہ ان کا ملک سمجھتا ہے پاکستان اور بھارت اب اعلیٰ سطح پر بات چیت کے ذریعے اس معاملے کو حل کر رہےہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کو منقسم کرنے والی حد بندی (لائن آف کنٹرول) پر پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات کے بعد تناؤ کی صورتحال پر امریکہ نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل سے کام لیتے ہوئے معاملہ بات چیت سے حل کریں۔

واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نلینڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ سمجھتا ہے پاکستان اور بھارت اب اعلیٰ سطح پر بات چیت کے ذریعے اس معاملے کو حل کر رہےہیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ نے دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔

’’ہم دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے کی جانے والی کسی بھی کوشش کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔‘‘

لائن آف کنٹرول پر پاکستان اور بھارت نے حالیہ دنوں میں ایک دوسرے پر فائربندی کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے ہیں۔ بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کی فائرنگ سے اس کے دو اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ اتوار کو بھارتی فوجیوں نے اس کے علاقے میں ایک پوسٹ پر حملہ کر کے ایک فوجی کو ہلاک کر دیا۔

پاکستانی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر یہ کہہ چکی ہیں کہ ان کا ملک اس معاملے کی اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن برائے پاک بھارت سے تحقیقات کے لیے تیار ہے۔

بھارت نے ایک روز قبل نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے لائن آف کنٹرول کے واقعے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔
XS
SM
MD
LG