اسلام آباد —
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عالمی دباؤ کے باوجود ایران کے ساتھ کیے جانے والے گیس پائپ لائن معاہدے پر کام جاری ہے۔
جمعہ کو ایوان زیریں (قومی اسمبلی) میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر اطلاعات نے بتایا کہ جب اس قسم کے معاہدوں میں عالمی طاقتوں کی پالیسی پر عمل نہ کیا جائے تو وہ اس منصوبے کی مخالفت کرتی ہیں اور ان منصوبوں کے لیے عالمی قرضوں کے حصول میں مشکلات بھی پیش آتی ہیں۔
اجلاس کے بعد وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’’پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کا معاہدہ تو ہم نے کر لیا یقیناً اس پر دنیا کے تحفظات ہیں جو کسی سے ڈھکے چھپے نہیں لیکن ہماری تاریخ یہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کئے ہیں اور یہ بھی ایک ویسا ہی فیصلہ ہے اور انشااللہ اس پر عمل درآمد بھی ہو گا اور اس سے پاکستان کے لوگوں کو فائدہ بھی ہو گا۔‘‘
انھوں نے کہا کہ جب عالمی طاقتوں کے کوئی تحفظات ہوتے ہیں تو چھوٹی موٹی رکاوٹیں ضرور آتی ہیں لیکن ان کے بقول ہم منصوبے پر کام جاری رکھیں گے۔
ایوان کو تحریری طور پر بتایا گیا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے پاکستانی حصے پر تعمیراتی کام کا آغاز فروری 2013ء تک متوقع ہے۔
ایران پہلے ہی 1150 کلو میٹر میں سے اپنے حصے کا 900 کلومیٹر کام مکمل کر چکا ہےاور بقیہ 250 کلو میٹر حصے پر کام جاری ہے جو دو سال کی مدت میں مکمل ہو گا۔ گیس کا پہلا بہاؤ شیڈول کے مطابق دسمبر 2014ء تک متوقع ہے۔
جمعہ کو ایوان زیریں (قومی اسمبلی) میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر اطلاعات نے بتایا کہ جب اس قسم کے معاہدوں میں عالمی طاقتوں کی پالیسی پر عمل نہ کیا جائے تو وہ اس منصوبے کی مخالفت کرتی ہیں اور ان منصوبوں کے لیے عالمی قرضوں کے حصول میں مشکلات بھی پیش آتی ہیں۔
اجلاس کے بعد وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’’پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کا معاہدہ تو ہم نے کر لیا یقیناً اس پر دنیا کے تحفظات ہیں جو کسی سے ڈھکے چھپے نہیں لیکن ہماری تاریخ یہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کئے ہیں اور یہ بھی ایک ویسا ہی فیصلہ ہے اور انشااللہ اس پر عمل درآمد بھی ہو گا اور اس سے پاکستان کے لوگوں کو فائدہ بھی ہو گا۔‘‘
انھوں نے کہا کہ جب عالمی طاقتوں کے کوئی تحفظات ہوتے ہیں تو چھوٹی موٹی رکاوٹیں ضرور آتی ہیں لیکن ان کے بقول ہم منصوبے پر کام جاری رکھیں گے۔
ایوان کو تحریری طور پر بتایا گیا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے پاکستانی حصے پر تعمیراتی کام کا آغاز فروری 2013ء تک متوقع ہے۔
ایران پہلے ہی 1150 کلو میٹر میں سے اپنے حصے کا 900 کلومیٹر کام مکمل کر چکا ہےاور بقیہ 250 کلو میٹر حصے پر کام جاری ہے جو دو سال کی مدت میں مکمل ہو گا۔ گیس کا پہلا بہاؤ شیڈول کے مطابق دسمبر 2014ء تک متوقع ہے۔