پاکستان نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے جمعرات کو نیوز کانفرنس میں’دولت اسلامیہ‘ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور شام میں سامنے آنے والا نیا گروپ تشدد اور نفرت کا پرچار کر رہا ہے۔
حال ہی میں ’خراسان‘ کے نام سے سامنے آنے والے دہشت گرد گروپ کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں تسنیم اسلم نے کہا کہ تاریخی طور پر خراسان وہ خطہ ہے جس میں پاکستان کے شمال مغربی علاقوں کے علاوہ اس میں ایران، افغانستان اور وسط ایشیائی ریاستوں کے علاقے بھی آتی ہیں۔
تسنیم اسلم نے کہا کہ اُنھیں ایسی کوئی چیز نہیں لگتی کہ جس کی بنیاد پر کہا جائے کہ یہ گروپ یہاں موجود ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ ایسے کئی دہشت گرد گروپ ہیں جو ایک ملک سے دوسرے ملک میں منتقل ہوتے رہتے ہیں۔
تسنیم اسلم نے کہا کہ اُن کے پاس اس گروپ کی موجودگی اور اس کی پشت پناہی سے متعلق آگاہی نہیں۔ تاہم اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پالیسی بڑی واضح ہے کہ تمام دہشت گردوں کے خلاف سخت اور جامع کارروائی کی جا رہی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بڑی کامیابی سے جاری ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قیادت واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ قطع نظر اس کے کہ دہشت گردوں کا تعلق کس خطے اور کس نظریے سے ہے اُن کا خاتمہ کیا جائے گا۔
حالیہ دنوں میں شام میں امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ سے منسلک خراسان گروپ کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان یہ کہتا آیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کی فیصلہ کن لڑائی میں مصروف ہے اور بلاتفریق تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔