پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ جمعرات کو قبائلی علاقے کُرم ایجنسی میں مسلح افراد نے حملہ کر کے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے سات افراد کو ہلاک کردیا۔
مقتولین کی اکثریت کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا گیا ہے جن کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔
کسی نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
مقامی حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یہ حملہ علاقے میں جاری فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے کی کڑی ہے۔
کُرم ایجنسی میں ماضی میں بھی شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایسے حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے جب کہ افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے اس قبائلی علاقے میں امن کے معاہدوں کے باوجود سنی اور شیعہ گروپوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔
پاکستانی فوج نے حال ہی میں وسطی کرم میں ’’دہشت گردوں اور شرپسندوں‘‘ کے خلاف ایک آپریشن مکمل کیا ہے۔