اسلام آباد —
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منگل کو پہلا ’لیٹریچر فیسٹول‘ کا آغاز ہوا۔
دو روز تک جاری رہنے والا یہ ادبی میلہ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے تعاون سے منعقد کیا گیا اور اس کی منتظم امینہ سید نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ملک بھر اور بیرون ملک سے اس ’فیسٹول‘ میں 70 ادیب شرکت کر رہے ہیں۔
’’اس کا مقصد یہ ہے کہ ادیب اپنے پڑھنے والوں اور پڑھنے والے ادیب سے ملیں اس طرح ادب کو فروغ ملے گا۔‘‘
وفاقی دارالحکومت کے ایک ہوٹل میں منعقدہ اس پہلے ادبی میلے میں اردو، انگریزی، پشتو اور پنجابی زبان میں لکھی گئی کتابوں کے منصفین شریک ہیں۔
معروف مصنف، شاعر امجد اسلام امجد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ’’یہ فیسٹول چار بار اس سے قبل کراچی میں ہو چکا ہے اور یہ پہلی بار اسلام آباد میں ہو رہا ہے‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’ہمیں اپنے معاشرے کو ایسا بنانا ہے جہاں زندہ رہا جا سکے، دیکھنا یہ ہے کہ کونسی چیزیں ہمیں آرام سے اور سکون سے نہیں رہنے دیتیں۔‘‘
امجد اسلام امجد نے محبت کے فروغ کا اظہار کچھ یوُں کیا
محبت ایسا دریا ہے
کہ بارش روٹھ بھی جائے
تو پانی کم نہیں ہوتا
ادبی میلے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اس ’فیسٹول‘ کا مقصد پاکستانی مصنفین کی کتابوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں کتابیں خریدنے اور مطالعے کے شوق کو بھی فروغ دینا ہے۔
ادبی میلے میں مشاعرے کے اہتمام کے علاوہ مباحثے اور تقاریر بھی ہوں گی۔
اسلام آباد لیٹریچر فیسٹول میں شریک مصنفین میں کشور ناہید، افتخار عارف، امجد اسلام امجد، مستنصر حسین تارڑ، عبداللہ حسین اور انتظار حسین بھی شامل ہیں۔
ادبی میلے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اس ’فیسٹول‘ کا مقصد پاکستانی مصنفین کی کتابوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں کتابیں خریدنے اور مطالعے کے شوق کو بھی فروغ دینا ہے۔
دو روز تک جاری رہنے والا یہ ادبی میلہ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے تعاون سے منعقد کیا گیا اور اس کی منتظم امینہ سید نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ملک بھر اور بیرون ملک سے اس ’فیسٹول‘ میں 70 ادیب شرکت کر رہے ہیں۔
’’اس کا مقصد یہ ہے کہ ادیب اپنے پڑھنے والوں اور پڑھنے والے ادیب سے ملیں اس طرح ادب کو فروغ ملے گا۔‘‘
وفاقی دارالحکومت کے ایک ہوٹل میں منعقدہ اس پہلے ادبی میلے میں اردو، انگریزی، پشتو اور پنجابی زبان میں لکھی گئی کتابوں کے منصفین شریک ہیں۔
معروف مصنف، شاعر امجد اسلام امجد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ’’یہ فیسٹول چار بار اس سے قبل کراچی میں ہو چکا ہے اور یہ پہلی بار اسلام آباد میں ہو رہا ہے‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’ہمیں اپنے معاشرے کو ایسا بنانا ہے جہاں زندہ رہا جا سکے، دیکھنا یہ ہے کہ کونسی چیزیں ہمیں آرام سے اور سکون سے نہیں رہنے دیتیں۔‘‘
امجد اسلام امجد نے محبت کے فروغ کا اظہار کچھ یوُں کیا
محبت ایسا دریا ہے
کہ بارش روٹھ بھی جائے
تو پانی کم نہیں ہوتا
ادبی میلے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اس ’فیسٹول‘ کا مقصد پاکستانی مصنفین کی کتابوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں کتابیں خریدنے اور مطالعے کے شوق کو بھی فروغ دینا ہے۔
ادبی میلے میں مشاعرے کے اہتمام کے علاوہ مباحثے اور تقاریر بھی ہوں گی۔
اسلام آباد لیٹریچر فیسٹول میں شریک مصنفین میں کشور ناہید، افتخار عارف، امجد اسلام امجد، مستنصر حسین تارڑ، عبداللہ حسین اور انتظار حسین بھی شامل ہیں۔
ادبی میلے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اس ’فیسٹول‘ کا مقصد پاکستانی مصنفین کی کتابوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں کتابیں خریدنے اور مطالعے کے شوق کو بھی فروغ دینا ہے۔