چین نے ایک بار پھر پاکستان میں فوجی اڈہ قائم کرنے کے امکان کو رد کرتے ہوئے اسے ’’محض قیاس آرائی‘‘ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ ذرائع ابلاغ میں آنے والی امریکی محکمہٴ دفاع کی ایک رپورٹ کے حوالے سے یہ امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ مستقبل میں پاکستان ایک ایسا ملک ہو سکتا ہے جہاں چین اپنا فوجی اڈہ قائم کرے گا۔
پینٹاگون کی رپورٹ میں اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ افریقی ملک جبوتی میں اپنا فوجی اڈہ قائم کرنے کے بعد، چین مستقبل میں بیرون ملک مزید فوجی اڈے قائم کر سکتا ہے۔
معمول کی اخباری بریفنگ کے دوران، جب چین کی وزارتِ دفاع کے ترجمان، وی کیان سے اس بارے میں پوچھا گیا آیا چین پاکستان کے ساحلی شہر گوادار میں کوئی فوجی اڈا قائم کرے گا، تو انہوں نے کہا: "چین کی طرف سے پاکستان میں فوجی اڈہ قائم کرنے کی باتیں محض قیاس آرائی ہے۔" تاہم، انہوں نے مزید تفصیل بیان نہیں کیں۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے حالیہ برسوں کے دوران چین پاکستان اقتصادی رہداری منصوبے کی وجہ سے ہونے والی چینی سرمایہ کاری کے بعد چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔ تاہم، ان کے خیال میں مستقبل قریب میں اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ چین پاکستان میں کوئی فوجی اڈہ قائم کر سکتا ہے۔
دفاعی امور کے تجزیہ اور پاکستانی فوج کے سابق بریگیڈئیر، سعد محمد نے مستقبلِ بعید میں اس پیش رفت کو خارج از امکان قرار نہیں دیا ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ"اگر مستقبل میں چین یہ سمجھتا ہے کہ یہاں پر رسد کے راستے ہیں جن کو کوئی خطرات لاحق ہیں یا انہیں مشکلات ہیں تو چین کی بحریہ شمالی بحیرہ عرب میں استعمال ہو سکتی ہے وہاں پر ان کے دستے آسکتے ہیں ان دستوں کو کہاں سے لاجسٹکس کی سہولیات ملیں گی تو یہ گوادر یا کراچی ہو سکتے ہیں‘‘۔
تاہم، ان کے خیال میں، مستقبلِ قریب میں، اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ چین پاکستان میں کوئی فوجی اڈہ قائم کر سکتا ہے۔
اُن کے الفاظ میں، "اس طرح کا کوئی اڈہ مستبقل (بعید) میں ہو سکتا ہے۔ لیکن، فوری طور پر مجھے اس کے آثار نظر نہیں آتے اور ناہی چین یہ ارادہ رکھتا ہے کہ شمالی بحیرہٴ عرب میں وہ مستقل بحریہ کے دستے رکھے گا اور ناہی گوادر میں کوئی ایسا منصوبہ نظر آرہا ہے، جسے فوجی اڈہ کہا جا سکے۔"
حالیہ سالوں میں، چین اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے اور پاکستان چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کے تحت پاکستان میں اربوں ڈالر کے چینی سرمایہ کاری کے منصوبوں کے بعد، مستقبل میں دونوں ملکوں کے فوجی تعلقات میں مزید اضافہ ممکن ہے۔