ثمینہ بیگ نے دنیا کی بلند ترین چوٹی، ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے پاکستان کی پہلی ایسی خاتون کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے جس نے 8848 میٹر بلند چوٹی سر کی۔
انھوں نے یہ چوٹی اپنے بھائی علی مرزا کے ہمراہ سر کی جنہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے پاکستان کے تیسرے اور کم عمر کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
21 سالہ ثمینہ بیگ اور ان کے بھائی 29 سالہ علی مرزا کا تعلق پاکستان میں وادی ہنزہ کےعلاقے شمشال سے ہے اور ان دونوں کو بچپن سے ہی کوہ پیمائی کا شوق تھا۔
یہ دونوں بھائی بہن اس سے قبل بھی متعدد بلند چوٹیاں سر کرچکے ہیں۔
ثمینہ کے پاس اس سے قبل پاکستان کی پہلی ایسی خاتون کوہ پیما ہونے کا اعزاز بھی ہے جنہوں نے 6400 میٹر بلند چاشکن چوٹی سر کر رکھی ہے۔
____
ثمینہ بیگ اور مرزا علی کے ساتھ اردو وی او اے کے ساتھ سنہ 2011 میں ہونے والا ایک انٹرویو:
انھوں نے یہ چوٹی اپنے بھائی علی مرزا کے ہمراہ سر کی جنہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے پاکستان کے تیسرے اور کم عمر کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
21 سالہ ثمینہ بیگ اور ان کے بھائی 29 سالہ علی مرزا کا تعلق پاکستان میں وادی ہنزہ کےعلاقے شمشال سے ہے اور ان دونوں کو بچپن سے ہی کوہ پیمائی کا شوق تھا۔
یہ دونوں بھائی بہن اس سے قبل بھی متعدد بلند چوٹیاں سر کرچکے ہیں۔
ثمینہ کے پاس اس سے قبل پاکستان کی پہلی ایسی خاتون کوہ پیما ہونے کا اعزاز بھی ہے جنہوں نے 6400 میٹر بلند چاشکن چوٹی سر کر رکھی ہے۔
____
ثمینہ بیگ اور مرزا علی کے ساتھ اردو وی او اے کے ساتھ سنہ 2011 میں ہونے والا ایک انٹرویو: