لندن فلیٹس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس میں بھی ضمنی ریفرنس تیار کرلیا گیا جس میں نواز خاندان کی دس کمپنیوں کی تصدیق شدہ دستاویز بھی شامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کی جانب سے فلیگ شپ ریفرنس میں ضمنی ریفرنس چند روز میں احتساب عدالت میں دائر کردیا جائے گا۔
نیب حکام کے مطابق ڈی جی آپریشنز ظائر شاہ کی سربراہی میں نیب کی تین رکنی ٹیم لندن سے وطن واپس پہنچ گئی ہے۔ لندن دورے کے دوران نیب ٹیم نے برطانوی کرائم ایجنسی حکام سے ملاقات کی۔ برطانوی کرائم ایجنسی اور لینڈ ڈیپارٹمنٹ نے 10 آف شور کمپنیوں کی نواز فیملی کے نام ہونے کی تصدیق کی تھی۔
لندن سے حاصل ہونے والی دستا ویزات کی روشنی میں نیب نے ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ایک دو روز میں احتساب عدالت میں دائر کردیا جائے گا۔ نیب پراسیکویشن ونگ کی جانب سے ضمنی ریفرنس کی تیاری حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہے۔ احتساب عدالت میں زیر سماعت فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف پر پہلے ہی فرد جرم عائد کی چکی ہے جس کے مطابق نواز شریف نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو بتایا تھا کہ وہ 15 کمپنیوں کے شیئر ہولڈر تھے۔
ان میں فلیگ شپ انویسٹمنٹ، ہارٹ اسٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگ، کوئنٹ ایٹون پلیس ٹو، کوئنٹ سالوانے، فلیگ شپ سکیورٹیز، کوئنٹ گلوسیسٹر پلیس، کوئنٹ پیڈنگٹن، فلیگ شپ ڈویلپمنٹس، الانا سروسز (بی وی آئی)، لنکن ایس اے (بی وی آئی)، چیڈرون، انسبیچر، کومبر اور کیپٹل ایف زیڈ ای دبئی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے پاناما پیپرز کیس کے حتمی فیصلے میں دی گئی ہدایات پر قومی احتساب بیورو کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کا نام ایون فیلڈ ایونیو میں موجود فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں شامل ہے۔ لندن فلیٹس میں بھی رواں ماہ نیب نے شریف خاندان کے خلاف ضمنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا تھا۔ نئے ریفرنس میں 7 نئے گواہان شامل کئے گئے ہیں جن میں سے دو گواہوں کا تعلق برطانیہ سے ہے۔