پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ’ون ڈے‘ اور ’او ڈی آئی‘ سیریز کے بعد تیسرے فورمیٹ ’ٹیسٹ‘ سیریز کا آغاز جمعے کو ہونے والا ہے۔
تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ جمعے کو ابو ظہبی میں کھیلا جائے گا، جبکہ دوسرا ٹیسٹ 24 نومبر سے دبئی میں اور تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ ابوظہبی میں 3 دسمبر کو ہوگا۔
جمعرات کو ابوظہبی میں ٹیسٹ سیریز کی ٹرافی کی رونمائی ہوئی۔ اس موقع پر ہونے والی تقریب میں پاکستانی کپتان سرفراز احمد ان کے مخالف ہم منصب کین ولیمسن اور اسپانسرز کے نمائندے شریک ہوئے۔
سرفراز احمد نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ٹیسٹ فورمیٹ میں نیوزی لینڈ کی طرف سے سخت مقابلے کی توقع ہے، مخالف ٹیم ٹیسٹ فارمیٹ میں خاصی مضبوط ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرینٹ بولٹ اور ٹم سائوتھی تجربہ کار بالرز ہیں، انہیں بہتر انداز میں کھیلنے کی ضرورت ہے جس کے لئے سخت محنت بھی درکار ہے۔
اپنی گفتگو کے دوران انہوں نے شاہین شاہ آفریدی کو پہلے ٹیسٹ میں نہ کھلانے کا اشارہ بھی دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو شاہین آفریدی کو ضرور آزمائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حارث سہیل نے ون ڈے میں بہترین پرفارم کیا تھا، ٹیسٹ میچز میں بھی ان سے اچھی امیدیں ہیں۔
انہوں نے دوران گفتگو یاسر شاہ کو نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کا ’ٹرمپ کارڈ‘ قرار دیا۔
ساتھ ہی ان کا یہ کہنا بھی تھا کہ آصف بلال سمیت تمام اسپنرز سے انہیں بہترین کار کرردگی کی امید ہے۔ ہم دو اسپنر اور دو ہی پیس بالرز کو کھلائیں گے جبکہ دو فاسٹ بالرز اور چھ بیٹسمین بھی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔