صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے بتایا ہے کہ صدر آصف علی زرداری ،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، فوج کے چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا اور متعلقہ سرکاری اداروں کے سربراہان کا پیر کو علی الصبح ایوان صدر میں ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت اور اس پیش رفت پر ممکنہ ردعمل کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد وزارت خارجہ کے طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر ایبٹ آباد میں کیے جانے والے ایک آپریشن میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کردیا گیاہے اور صدر براک اوباما نے صدر زرداری کو ٹیلی فون کر کے اس کامیاب کارروائی کے بارے میں بتایا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ آپریشن امریکہ نے اپنی اُس اعلان کردہ پالیسی کے تحت کیا ہے جس کے مطابق اسامہ بن لادن دنیا میں جہاں کہیں بھی چھپا ہوگا امریکی افواج ایک براہ راست فوجی کارروائی کرکے اُسے ہلاک کریں گی۔” القاعدہ کے سربراہ کی ہلاکت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی برادری بشمول پاکستان کے عزم کا اظہار ہے اور دنیا بھر میں دہشت گرد تنظیموں کے لیے یہ ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔“
بیان میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ نے پاکستان کے خلاف بھی اعلان جنگ کررکھا ہے اور اس تنظیم کی حمایت سے کیے جانے والے بیسیوں دہشت گرد حملوں میں ہزاروں معصوم پاکستانی مرد، خواتین اور بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔ ” گذشتہ چند سالوں میں لگ بھگ 30 ہزار پاکستانی شہری دہشت گردانہ حملوں میں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ پانچ ہزار سے زائد اہلکار القاعدہ ، دیگر دہشت گرد تنظیموں اور اُن کے حامیوں کے خلاف پاکستان کی لڑائی میں شہید ہوچکے ہیں۔ “
سرکاری بیان میں کہا گیا ہے پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور امریکہ سمیت دنیا کے دیگر سراغ رساں اداروں کے ساتھ انتہائی موثر معلومات کا تبادلہ کرتا رہا ہے۔”ہم دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی کوششوں میں تعاون جاری رکھیں گے۔“
وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ’’ہمارا اصولی موقف ہے کہ ہم پاکستان کی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے ... اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ یہ ’اسامہ بن لادن کی ہلاکت‘ ایک بڑی کامیابی ہے۔‘‘
وزارت خارجہ کے بیان میں بھی پاکستان کے اس موقف کی تائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ”پاکستان کی سیاسی قیادت، پارلیمان، ریاستی ادارے اور تمام قوم دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کیے ہوئے ہے۔“