پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے "پیمرا" غیر ملکی مواد کی اجازت شدہ مقدار سے زائد نشر کرنے پر لاہور ریجن کے 72 کیبل آپریٹرز کو نوٹس جاری کیے ہیں۔
ادارے نے ڈیڑھ ماہ قبل متنبہ کیا تھا کہ ریڈیو اور ٹی وی چینلز پر لائسنس کے قواعدوضوابط کے مطابق نشریات کے دس فیصد حصے کے طور پر غیر ملکی مواد نشر کیا جا سکتا ہے جس کی پاسداری نہیں کی جا رہی اور اسی بنا پر 15 اکتوبر کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
مزید برآں بھارتی چینلز کی براہ راست نشریات والے سیٹیلائیٹ (ڈی ٹی ایچ) کو بھی غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔
پاکستانی الیکٹرانک میڈیا میں نشر کے لیے بھارتی مواد کی شرح چھ فیصد مقرر ہے۔ پیمرا نے یہ مواد نشر کرنے کے لیے شام چار سے سات بجے تک کا وقت مقرر کیا ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ وہ ایف ایم ریڈیو چینلز کی بھی نگرانی کر رہا ہے اور تاحال اسے قواعد کی خلاف ورزی کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں کیبل آپریٹرز کے خلاف کارروائی کے دوران ان کے آلات بھی قبضے میں لیے گئے لیکن تاحال کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کروایا گیا۔
ایک عرصے سے غیر ملکی مواد پر مبنی نشریات پاکستانی چینلز پر دکھائی جاتی رہی ہیں جب کہ ایم ریڈیو چینلز کی اکثریت اپنی نشریات ایک بڑے حصے میں صرف بھارتی گانے ہی نشر کرتے آرہے تھے اور اس ضمن میں پیمرا کی طرف سے صرف تنبیہ اور بعض اوقات جرمانے عائد کیے جاتے رہے۔
تاہم بظاہر بھارت کے ساتھ پاکستان کے کشیدہ تعلقات اور چند بھارت تنظیموں کی طرف سے پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں کام نہ کرنے دینے کی دھمکیوں کے بعد پیمرا کی طرف سے اس سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔