پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیر کو بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف سات نومبر کو چین کا دورہ کریں گے جہاں دونوں ملکوں کے درمیان توانائی کے شعبوں میں تعاون پر پیش رفت ہو گی۔
چین کے صدر ژی جن پنگ نے ستمبر میں پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن حکومت کے عہدیداروں کے مطابق طاہر القادری کی جماعت عوامی تحریک اور عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کے اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنوں کی وجہ یہ دورہ ملتوی کر دیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ’’چین کے صدر کے دورے کی تاریخوں کا بھی دوبارہ تعین کر کے، اُن کا پاکستان کا دورہ ضرور ہو گا۔‘‘
خواجہ آصف نے حکومت کے خلاف دھرنا دینے والی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اُن کی کوششوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
’’اگر معیشت مضبوط ہو گی تو آپ کا دفاع بھی مضبوط ہو گا، اگر معیشت کمزور ہو گی تو آپ کا دفاع بھی کمزرو ہو گا۔ یہ لوگ جو ہر قیمت طاقت حاصل کرنا چاہتے ہیں، یہ آپ کے معیشت کو نقصان پہنچا کر آپ کے دفاع کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘‘
اُدھر وزیراعظم نواز شریف نے بھی دھرنا دینے والی جماعتوں کے قائدین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے اس احتجاج سے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے۔
’’پاکستان کے اندر غربت ہے اس کو ختم کرنے دیں، جو بے روزگاری اور دہشت گردی ہے اُس کو ختم کرنے دیں۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ دھرنے اپنی افادیت کھو دیں گے۔
’’دھرنے، دھرنے ہی رہ جائیں گے، پاکستان آگے نکل جائے گا۔‘‘
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے والی دو جماعتوں میں سے عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری نے حال ہی میں اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے اس احتجاج کو ملک گیر سطح پر پھیلا دیں گے۔
جب کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بدستور دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم نواز شریف کے استعفی تک اسلام آباد سے نہیں جائیں گے۔