رسائی کے لنکس

اسلام آباد: پولیس ناکے پر فائرنگ دہشت گردی قرار، ٹی ٹی پی نے ذمے داری قبول کر لی


اسلام آباد پولیس نے واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پیر کی شب پولیس ناکے پر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ کے واقعے کو حکام نے دہشت گردی قرار دیا ہے۔ دوسری جانب کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے واقعے کی ذمہ داری بھی قبول کر لی ہے۔

اسلام آباد کے علاقے سیکٹر جی ایٹ میں پیر کی شب دو موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے پولیس کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے۔

پولیس کی جوابی فائرنگ میں دونوں مشتبہ حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

اسلام آباد پولیس کے ایک سینئر افسر شاہد زمان نے خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے گفتگو میں واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ واقعے میں ایک پولیس اہل کار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں دونوں حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب ٹی ٹی پی نے پولیس کی چوکی پر فائرنگ کی ذمے داری قبول کی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران پاکستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

حکومتِ پاکستان نے گزشتہ برس ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا تھا جس کے بعد ایک ماہ کی عارضی جنگ بندی پر بھی اتفاق ہوا تھا۔ لیکن یہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکے۔

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتحار نے حالیہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ نو دسمبر کو ختم ہو گیا تھا جس کے بعد گروپ کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

اس خبر کے لیے بعض مواد خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG