پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں اتوار کو نامعلوم مسلح افراد نے انسداد پولیو کی ٹیم پر فائرنگ کر کے دو رضا کاروں کو ہلاک کردیا۔
ضلع صوابی کے اعلیٰ پولیس عہدیدار محمد سعید نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پابینی گاؤں کے علاقے کنڈر میں دو افراد پر مشتمل انسداد پولیو ٹیم بچوں کو قطرے پلا رہی تھی کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
مرنے والے رضا کاروں میں سے ایک اسکول ٹیچر تھا جب کہ دوسرا محکمہ صحت کا ملازم تھا۔
ضلعی پولیس افسر نے بتایا کہ واقعے کے بعد علاقے میں حملہ آوروں کی تلاش کے لیے کی جانے والی کارروائی میں چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھی صوابی سمیت خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں میں انسداد پولیو کی ٹیموں پر ہلاکت خیز حملے ہوتے رہے ہیں جن میں خواتین رضاکاروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔
ضلع صوابی کے اعلیٰ پولیس عہدیدار محمد سعید نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پابینی گاؤں کے علاقے کنڈر میں دو افراد پر مشتمل انسداد پولیو ٹیم بچوں کو قطرے پلا رہی تھی کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
مرنے والے رضا کاروں میں سے ایک اسکول ٹیچر تھا جب کہ دوسرا محکمہ صحت کا ملازم تھا۔
ضلعی پولیس افسر نے بتایا کہ واقعے کے بعد علاقے میں حملہ آوروں کی تلاش کے لیے کی جانے والی کارروائی میں چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھی صوابی سمیت خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں میں انسداد پولیو کی ٹیموں پر ہلاکت خیز حملے ہوتے رہے ہیں جن میں خواتین رضاکاروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔