پاکستان مسلم لیگ (ق) کی رکن قومی اسمبلی ماروی میمن نے پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پارلیمان اور اپنی جماعت کی رکنیت سے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔
ماروی میمن نے یہ اعلان بدھ کو قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کے خلاف ووٹ دینے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں ایک نیوز کانفرس میں کیا۔
اُن کے بقول پیپیلز پارٹی کی سربراہی میں قائم مخلوط حکومت پاکستانی عوام کے مفادات کے خلاف کام کر رہی ہے۔
”میں جد و جہد کر رہی تھی انصاف اور حق کے لیے، اسی طرح اب میں جدوجہد جاری رکھوں گی جو پارلیمان میں تو نہیں ہو گی لیکن سڑکوں پر ہوگی، عدلیہ کے ذریعے ہوگی، اور بہت سے طریقے ہیں۔“
ماروی میمن کا کہنا تھا کہ اُن کا بجٹ پر ووٹنگ میں حصہ نا لینا عملاً حکومتی پالیسیوں کی حمایت کے مترادف ہوتا۔
اُنھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) مخلوط حکومت میں شامل ہو کر اس کو درست راہ پر لانے میں ناکام رہی ہے اور نا ہی مستقل میں ایسا ہونے کی امید ہے۔
”اس حکومت میں بذات خود نقص ہے۔ اس کا واحد مقصد اپنے مفادات کی حفاظت ہے نا کہ عوامی مفادات کی۔“