گوجرانوالہ میں ہفتہ کو ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے پیپلز پارٹی کی قیادت میں قائم حکومت کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس حکومت کی پالیسیوں نے ان کے بقول پاکستان کو تنہا کردیا ہے۔
’’غیر ملکی طاقتیں پاکستان کا مزاق اڑاتی ہیں، ہم عدالتوں کا کہنا نہیں مانتے، قومی اسمبلی اور پارلیمنٹ کو بالکل ہم نےگھر کی باندی بنادیا ہے اور پاکستان کے اندر بدعنوانی عروج پر ہے۔‘‘
ادھر ہفتے ہی کو وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ملتان میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت پاکستان میں فلاحی کاموں پر اربوں روپے خرچ کررہی ہے۔
انھوں نے حکومت پر حزب اختلاف کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کے باوجود حکومت مشکل حالات پر قابو پانے کی سر توڑ کوشش کررہی ہے۔
وزیراعظم گیلانی نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ حکومت اداروں کا احترام نہیں کرتی۔’’ جو غلط فہمی عوام میں ڈلوانا چاہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اداروں کا احترام نہیں کرتی تو میں آپ سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کو آئین کس نے دیا اس آئین کو بحال کس نے کیا اگر آئین کی ہمیں ضرورت نہ ہوتی، اداروں کا احترام نہ کرنا ہوتا تو پھر آئین کو ہی کیوں بحال کرتے‘‘۔
حالیہ مہینوں میں پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور مسلم لیگ ن کے علاوہ تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی، متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی بھی عوامی جلسے کرچکی ہیں۔