رسائی کے لنکس

امریکی ڈرون حملے فی الفور بند کیے جائیں: پاکستانی پارلیمان


پاکستان کی پارلیمان نے امریکہ اور نیٹو کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے ’’رہنما اصولوں‘‘ پر مبنی سفارشات کی طویل بحث کے بعد جمعرات کی شب اتفاق رائے سے منظوری دے دی ہے جن میں امریکی ڈرون حملوں کی فی الفور بندش کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا مرتب کردہ 14 سفارشات پر مشتمل نظرِ ثانی شدہ مسودہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رضا ربانی نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جس کی اراکین نے من و عن اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔

منظور شدہ سفارشات میں حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں امریکہ کی موجودگی پر نظرِ ثانی کرے۔

’’اس کا مطلب ہے کہ ڈرون حملے فی الفور بند کر دیے جائیں، عسکریت پسندوں کے تعاقب کے بہانے پاکستانی علاقے میں دراندازی ختم کی جائے، پاکستان کی زمینی اورفضائی حدود کو اسلحہ اور گولہ بارود کی افغانستان ترسیل کے لیے استعمال کی اجازت نہ دی جائے۔‘‘

اس کے علاوہ غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کو پاکستانی سرزمین پر کسی قسم کی سرگرمیوں کی اجازت نا دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

مزید برآں سفارشات میں کہا گیا ہے کہ حکومت اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ پاکستانی سرزمین پر غیر ملکی عسکریت پسندوں کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے اور اگر ایسے کسی عناصر کی نشاندہی کی جاتی ہے تو اُسے ملک سے نکال دیا جائے۔

سفارشات میں سلالہ حملے پر امریکہ سے بلا مشروط معافی طلب کرنے کا مطالبہ بھی برقرار رکھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کارروائی کے ذمہ داران کو نصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

چھبیس نومبر کو مہمند ایجسی میں سرحدی چوکیوں پر نیٹو حملے میں 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد نے امریکہ اور اتحادی افواج سے تعلقات معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ان پر نظرِ ثانی کا فیصلہ کیا تھا۔

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کی طرف سے پیش کیے گئے ابتدائی مسودے پر حزب اختلاف کے اعتراضات کی وجہ سے پارلیمانی عمل طوالت اختیار کر گیا۔

تاہم کمیٹی نے بالآخر جمعرات کو اپنے اجلاس میں ترمیم شدہ سفارشات اتفاق رائے سے مرتب کر لیں جس کے بعد ان کی پارلیمان سے منظوری متوقع تھی۔

ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اُن کی حکومت سفارشات سے متعلق منظور کی گئی پارلیمان کی قرارداد پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔

’’آج قرار داد کے بعد پوری دنیا میں آپ کی قدر و قیمت بڑھی ہے، اور انشااللہ مجھے قوی یقین ہے کہ آپ کی قرار داد کا مکمل احترام ہو گا اور ہم اسے مکمل طور پر منوائیں گے۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر خطے میں امن و استحکام یقینی بنانے کا خواہاں ہے۔

XS
SM
MD
LG