وزیراعظم ہاؤس کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی پیر کو تین روزہ سرکاری دورے پر قطر روانہ ہو رہے ہیں جو پہلے سے طے شدہ تھا۔
ترجمان کے بقول خلیجی ریاست میں قیام کے دوران پاکستانی وزیراعظم امیر قطر کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے جس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں کاروباری شخصیات اور قطر میں مقیم پاکستانیوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
وزیراعظم گیلانی یہ دورہ ایسے وقت کر رہے ہیں جب اس ملک میں امریکی اہلکاروں اور طالبان کے نمائندوں کی ابتدائی ملاقاتوں اور قطر میں ہی طالبان کے سیاسی دفترکھولے جانے کی بات ہو رہی ہے۔
افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے مارک گروسمین نے رواں ہفتے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ قطر میں سرکاری طور پر طالبان کا دفتر کھولنے سے قبل ابھی کچھ کام ہونا باقی ہے تاہم ان کے بقول اس میں معتدل پیش رفت ہوئی ہے۔
پاکستان کی وزیر خارجہ نے بھی اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ اگر افغانستان نے درخواست کی تو پاکستان امن بات چیت میں شامل ہونے کے لیے حقانی نیٹ ورک اور طالبان کو راغب کرنے کی کوشش کرے گا۔
افغان اور امریکی حکام بار ہا کہہ چکے ہیں افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔