ونڈسر پارک، ڈومینیکا میں کھیلے جانے والی سیریز کے آخری ٹیسٹ میں تیسرے روز کا کھیل جب ختم ہوا تو ویسٹ انڈیز نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 218 رنز بنائے تھے اور اسے اسکور برابر کرنے کے لیے مزید 158 رنز کی ضرورت تھی۔
شین ڈورچ 20 اور جیسن ہولڈر 11 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے ۔
پہلی اننگز میں پاکستان کی طرف سے یاسرشاہ نے 3 ، طہرعلی اور محمد عباس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
کھیل کے ابھی دو دن باقی ہے۔ بدھ سے شروع ہونے والا یہ ٹیسٹ میچ پاکستان کے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ جیت کی صورت میں پاکستان پہلی بار ویسٹ انڈیز کو ان کے اپنے میدان میں شکست دینے میں کامیاب ہو گا۔
اس میچ کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ یہ کپتان مصباح الحق اور یونس خان کے کرکٹ کریئر کا آخری میچ ہے۔
جمعے کی صبح میزبان ٹیم نے 14 رنز بغیر کسی نقصان پر اپنی اننگز دوبارہ شروع کی، پاکستان کو پہلی کامیابی کائرن پاول کی وکٹ کی صورت میں ملی، جب یاسر شاہ نے انہیں 31رنز پر اظہر علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا دیا۔
نئے بیٹسمین ہیٹمائر زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور17 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، ان کی وکٹ بھی یاسر شاہ کے حصے میں آئی۔
یاسر شاہ کا اگلا شکار بریتھویٹ تھے جو 29 رنز بنا کر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے، بریتھویٹ نے 129 گیندوں کا سامنا کیا۔
ہوپ اور چیز نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 55رنز بنا کر ٹیم کا اسکور 153رنز تک پہنچا دیا۔
اس موقع پر ہوٹ 29 رنز بناکر اظہرعلی کی گیند پر مصباح کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
جب چائے کا وقفہ ہوا تو ویسٹ انڈیز کا مجموعی اسکور153رنز تھا اور اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے، جب کہ چیز 41رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
پاکستان کی طرف سے سب سے کامیاب بولر یاسر شاہ رہے، انہوں نے تین کھلاڑیوں کو آؤـٹ کیا، جب کہ اظہرعلی اور محمد عباس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔