پاکستان نے بھارتی فوج کے سربراہ کی جانب سے بالاکوٹ میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے دوبارہ قائم کرنے کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
بھارت کی برّی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے پیر کو پاکستان پر الزام لگایا تھا کہ پاکستان نے بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے کیمپ دوبارہ قائم کر دیے ہیں جہاں موجود 500 سے زائد شدّت پسند بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں در اندازی کے لیے تیار ہیں۔
جنرل راوت نے پاکستان کے ساتھ رواں سال فروری میں ہونے والی فضائی جھڑپوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی فضائیہ نے ان کیمپوں کے خلاف کچھ اقدامات کیے تھے، لیکن ان کے بقول اب پاکستان وہاں دوبارہ اپنے لوگ لے آیا ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے خبردار کیا تھا کہ اب کی بار بھارت کا ردِّعمل فروری میں کی جانے والی کارروائیوں سے بھی زیادہ سخت ہوگا۔
خیال رہے کہ بھارتی آرمی چیف نے اپنے ان الزامات کے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے تھے۔
جنرل بپن راوت کے بیان پر پاکستان کے دفترِ خارجہ نے سخت ردِّعمل ظاہر کیا ہے اور الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں کشمیر کی صورتِ حال سے توجّہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
دفترِ خارجہ نے منگل کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر دراندازی کے الزامات بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں جاری مظالم سے دنیا کی توجّہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے بقول بھارت اپنے ان ہتھکنڈوں سے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا اور نہ ہی ایسے بیانات سے جمّوں و کشمیر میں جاری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو چھپایا جا سکتا ہے۔
پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھی بھارتی آرمی چیف کو بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔
منگل کو ایک ٹوئٹ میں پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے کمانڈرز کی جانب سے کشمیر سے متعلق ایسے غیر ذمّہ دارانہ بیانات ان کی ہیجانی کیفیت کی عکاسی کرتے ہیں۔
ان کے بقول بھارت جمّوں و کشمیر کی صورتِ حال کو سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔
جنرل آصف غفور نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا ہے کہ بھارت نے در اندازی اور دہشت گردوں کی موجودگی کے الزامات لگا کر اگر دوبارہ کسی مہم جوئی کی کوشش کی تو خطّے کے امن کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
ان کےبقول پاکستان کی افواج کسی بھی جارحیّت یا مہم جوئی کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے رواں سال 26 فروری کو دعویٰ کیا تھا کہ اس کی فضائیہ نے پاکستان کے علاقے بالاکوٹ میں موجود شدّت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں سیکڑوں شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
اس کے اگلے ہی روز پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کے دو جنگی جہاز گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ پاکستان نے ایک بھارتی پائلٹ کو بھی حراست میں لیا تھا جسے بعد ازاں بھارت کے حوالے کر دیا گیا تھا۔