اسلام آباد —
پاکستان کے وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ خطے کے ممالک میں تعاون کی فضا پیدا ہو رہی ہے اور خاص طور پر پڑوسی ملکوں خصوصاً بھارت اور افغانستان سے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کشیدگی کا ایک دور دیکھا جو اُن کے بقول اب تعاون میں بدل رہا ہے۔
’’ایک نئی ابتداء ہوئی اس خطے میں کہ آج دہلی، اسلام آباد کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے جب کہ اس سے قبل اُن کی شرائط ہوتی تھیں لیکن اب (بھارت) نے پیشگی شرائط پر اصرار چھوڑ دیا ہے۔‘‘
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دوسرے پر الزام تراشی کا دور بھی اب ختم ہو رہا ہے۔
’’لائن آف کنٹرول پر وہ ہمیں کہتے تھے کہ ہم نے غلطی کی ہے اور ہم کہتے کہ نہیں اُن کی طرف سے کوئی غلطی ہوئی۔ اس کے (ازالے) کے لیے ہم نے ایک طریقہ کار وضع کیا جس کی وجہ سے ایک دوسرے پر الزام لگانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔‘‘
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ امریکہ اور افغانستان کی حکومت سے بھی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔
’’کابل سے ہم پر تنقید ہوتی تھی، آج کابل ہمارے بارے میں اچھے الفاظ بولتا ہے۔ امریکہ کو ہم سے شکایات ہوتی تھیں، امریکہ اب ہم سے کہتا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے کیا کر سکتا ہے۔‘‘
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے اقتدار میں آنے کے بعد کہا تھا کہ اُن کا ملک پڑوسی ممالک سے قریبی اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔
وزیراعظم نواز شریف دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے امریکہ اور افغانستان کا دورہ کر چکے ہیں جب کہ اُنھوں نے نیویارک میں بھارتی ہم منصب سے بھی ملاقات کر کے اُنھیں دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔
منگل کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کشیدگی کا ایک دور دیکھا جو اُن کے بقول اب تعاون میں بدل رہا ہے۔
’’ایک نئی ابتداء ہوئی اس خطے میں کہ آج دہلی، اسلام آباد کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے جب کہ اس سے قبل اُن کی شرائط ہوتی تھیں لیکن اب (بھارت) نے پیشگی شرائط پر اصرار چھوڑ دیا ہے۔‘‘
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دوسرے پر الزام تراشی کا دور بھی اب ختم ہو رہا ہے۔
’’لائن آف کنٹرول پر وہ ہمیں کہتے تھے کہ ہم نے غلطی کی ہے اور ہم کہتے کہ نہیں اُن کی طرف سے کوئی غلطی ہوئی۔ اس کے (ازالے) کے لیے ہم نے ایک طریقہ کار وضع کیا جس کی وجہ سے ایک دوسرے پر الزام لگانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔‘‘
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ امریکہ اور افغانستان کی حکومت سے بھی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔
’’کابل سے ہم پر تنقید ہوتی تھی، آج کابل ہمارے بارے میں اچھے الفاظ بولتا ہے۔ امریکہ کو ہم سے شکایات ہوتی تھیں، امریکہ اب ہم سے کہتا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے کیا کر سکتا ہے۔‘‘
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے اقتدار میں آنے کے بعد کہا تھا کہ اُن کا ملک پڑوسی ممالک سے قریبی اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔
وزیراعظم نواز شریف دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے امریکہ اور افغانستان کا دورہ کر چکے ہیں جب کہ اُنھوں نے نیویارک میں بھارتی ہم منصب سے بھی ملاقات کر کے اُنھیں دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔