رسائی کے لنکس

پاکستان اور روس کا تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق


پاکستانی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات چین میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے دوران ہوئی۔
پاکستانی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات چین میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے دوران ہوئی۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ سے جاری ایک بیان کے مطابق ملاقات میں سکیورٹی، توانائی، تجارت، ثقافت، تعلیم اور عوام کے درمیان رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستان اور روس کے تعلقات میں 2014ء کے بعد سے بتدریج بہتری آرہی ہے اور اب دونوں ملکوں کی قیادت نے بھی تسلیم کیا ہے کہ حالیہ برسوں میں دو طرفہ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے چین میں ہونے والے سربراہ اجلاس میں شریک پاکستان کے صدر ممنون حسین نے اتوار کو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ سے جاری ایک بیان کے مطابق ملاقات میں سکیورٹی، توانائی، تجارت، ثقافت، تعلیم اور عوام کے درمیان رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

دونوں صدور نے دوطرفہ تعلقات اور علاقائی اُمور پر بھی بات چیت کی۔

وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ممنون حسین اور اُن کے روسی ہم منصب نے دونوں ملکوں کے درمیان معاشی روابط اور تجارت کے حجم کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان ’نارتھ ساؤتھ‘ گیس پائپ لائن منصوبے کے علاوہ 600 میگا واٹ کے پاور پلانٹ کی تعمیر پر ہونے والی بات چیت کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

تاہم پاکستان کی طرف سے یہ بھی واضح کیا جا چکا ہے کہ روس سے تعلقات کو وسعت دینے اور ان میں بہتری کا مقصد یہ ہر گز نہیں ہے کہ کسی اور کے ساتھ (تعلقات) خراب ہو جائیں گے۔

رواں سال ہی پاکستان اور روس کے درمیان پہلے بین الوزارتی سطح کے مذاکرات ہوئے تھے جس میں دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے کے علاوہ خفیہ معلومات کے تبادلے، خلائی سائنسز، سکیورٹی، معیشت، تجارت اور سائبر سکیورٹی جیسے شعبوں میں قریبی تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

مارچ 2018 میں روس کے دو وفود نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

روس نے 2014ء میں پاکستان کو ہتھیاروں کی فراہمی پر عائد پابندی اٹھا لی تھی جس کے بعد روس نے پاکستان کو لڑاکا ہیلی کاپٹروں کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط بھی کیے تھے۔

دونوں ملکوں کے درمیان 2016ء اور 2017ء میں مشترکہ فوجی مشقیں بھی ہو چکی ہیں جب کہ گزشتہ سال پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی روس کا دورہ کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG