اسلام آباد —
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم بطور تحفہ دی۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ رقم فرینڈز آف پاکستان کے تحت غیر مشروط پر پاکستان کو دی گئی اور اس کے عوض کچھ نہیں مانگا گیا۔
سینیٹ کی اُمور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین حاجی عدیل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سرتاج عزیز نے کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب نے کوئی شرط عائد نہیں کی۔
’’سرتاج عزیز بتایا کہ اس کے (بدلے) شام کے باغیوں کو اسلحہ دینے کی باتیں بھی بالکل غلط ہیں۔‘‘
سعودی عرب سے ملنے والی ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم سے پاکستان کی معیشت کو ڈھارس ملی اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ دنوں میں بہتری آئی۔
مختلف حلقوں کی جانب سے حکومت سے وضاحت طلب کی جا رہی تھی کہ وہ یہ بتائے کہ کس ملک نے یہ خطیر رقم فراہم کی اور اس کے مقاصد کیا تھے۔
وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کو ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالر ایک ’دوست ملک‘ کی جانب سے عوام کے لیے تحفہ ہیں۔
پاکستان حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ اس رقم کو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ رقم فرینڈز آف پاکستان کے تحت غیر مشروط پر پاکستان کو دی گئی اور اس کے عوض کچھ نہیں مانگا گیا۔
سینیٹ کی اُمور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین حاجی عدیل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سرتاج عزیز نے کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب نے کوئی شرط عائد نہیں کی۔
’’سرتاج عزیز بتایا کہ اس کے (بدلے) شام کے باغیوں کو اسلحہ دینے کی باتیں بھی بالکل غلط ہیں۔‘‘
سعودی عرب سے ملنے والی ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم سے پاکستان کی معیشت کو ڈھارس ملی اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ دنوں میں بہتری آئی۔
مختلف حلقوں کی جانب سے حکومت سے وضاحت طلب کی جا رہی تھی کہ وہ یہ بتائے کہ کس ملک نے یہ خطیر رقم فراہم کی اور اس کے مقاصد کیا تھے۔
وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کو ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالر ایک ’دوست ملک‘ کی جانب سے عوام کے لیے تحفہ ہیں۔
پاکستان حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ اس رقم کو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔