رسائی کے لنکس

انتخابات پر فیس بک سے لاحق 'ممکنہ خطرات' پر نوٹسز جاری


لاہور ہائی کورٹ نے عام انتخابات پر سوشل میڈیا کے ممکنہ طور پر اثر انداز ہونے کے خدشے سے متعلق درخواست کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو نوٹسز جاری کیے ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ وہ نگراں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور پی ٹی اے کو ہدایت دے کہ وہ انتخابات سے قبل فیس بک پر جعلی اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کے لیے اس ویب سائٹ کے سربراہ مارک زکربرگ پر زور دیں۔

زکربرگ نے امریکی انتخابات میں مبینہ مداخلت کے معاملے پر اپریل میں امریکی سینیٹ کی کمیٹیوں کے سامنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان، بھارت، برازیل اور میکسیکو میں اہم انتخابات ہونے ہیں اور فیس بک اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ان انتخابات کی ساکھ کو تحفظ دیا جاسکے۔

عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ نگراں حکومت، پی ٹی اے اور الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت بھی کی جائے کہ وہ جمہوری عمل کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرے۔

انٹرنیٹ صارفین کے حقوق کے لیے سرگرم ایک غیر سرکاری تنظیم 'ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن' کی عہدیدار نگہت داد کہتی ہیں کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کے انتخابات پر اثر انداز ہونے کا اس قدر خطرہ تو موجود نہیں جیسا کہ امریکہ یا دیگر بڑے ممالک میں ہے لیکن یہ خدشہ بہرحال اپنی جگہ موجود ضرور ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں کئی ایسے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں کہ جعلی اکاؤنٹس اور جھوٹی خبروں کے ذریعے لوگوں کی رائے کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے اور چونکہ چند بڑی سیاسی جماعتوں اور ان کے حامی سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں تو اس تناظر میں اس خطرے کو رد نہیں کیا جا سکتا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے سیاسی بیانیہ تبدیل کرنے اور لوگوں کی رائے پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔

"سوشل میڈیا اور آن لائن اسپیسز کردار تو ضرور ادا کر سکتی ہیں انتخابات کے حوالے سے، وہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ووٹرز کا ذہن تبدیل کر سکتے ہیں اور جھوٹی خبروں یا غلط معلومات کی وجہ سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات پر اثرات تو ہو سکتے ہیں لیکن ان کا دائرہ کتنا وسیع ہوگا اس کا ابھی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔"

نگہت داد نے کہا کہ عدالتوں کو ضرور اس بارے میں ہدایات دینی چاہیئں لیکن ایسے معاملات پر فیصلے یا ہدایت دیتے ہوئے انسانی حقوق کو مدنظر رکھا جانا ضروری ہے نہ کہ صرف قدغن اور پابندی لگا کر چیزوں کو درست کیا جائے۔

سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس بنا کر کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمی سے نمٹنے کے لیے پاکستان میں قوانین موجود ہیں۔

XS
SM
MD
LG