پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کا پانچواں اور آخری میچ پیر کو شارجہ میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان کے لئے یہ میچ مخالف ٹیم کو کلین سوئپ کی وجہ سے اہم ہے کیوں کہ سریز کے چاروں میچ اب تک پاکستان نے ہی جیتے ہیں۔
ادھر سری لنکا ہر ممکن کوشش کرے گا کہ پاکستان ایسا کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے اور اسے ’کلین سوئپ‘ کی شرمساری سے بچنے کا کسی طرح بھی موقع مل جائے۔
ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد پاکستان ٹیم کی نظریں ون ڈے سیریز میں سری لنکا کے خلاف کلین سوئپ پر لگی ہیں۔ پاکستا ن نے آخری مرتبہ 2007 میں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز پانچ۔ صفر سے جیتی تھی۔
پاکستان نے پہلے ایک روزہ میچ میں سری لنکا کو 83رنز سے شکست دی تھی اور دوسرے میچ میں 22رنز سے ہرایا تھا، جبکہ تیسرے اور چوتھے ون ڈے میں سری لنکا کو سات، سات وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
شارجہ کے تاریخی میدان میں پاکستان ٹیم کا ریکارڈ بہت بہتر ہے، یہ وہی گراؤنڈ نے جہاں جاوید میاں داد نے1986ء میں ایشیا کپ کے فائنل میں چیتن شرما کی آخری گیند پر یادگار چھکا لگا کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا تھا۔
اس گراؤنڈ پر پاکستان نے1984ء سے اب تک مجموعی طور پر123 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کھیلے ہیں۔ 82 میچوں میں جیت اس کا مقدر بنی، جبکہ 40 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ باقی میچ ٹائی ہوئے۔
شارجہ کے میدان میں پاکستان اور سری لنکا اب تک36 مرتبہ آمنے سامنے آچکی ہیں۔ پاکستان نے 24 میچوں میں سری لنکا کو شکست دی جبکہ 12 میچوں کا نتیجہ سری لنکا کے حق میں رہا اور ایک میں ٹائی ہوا۔
شارجہ میں پاکستان کی طرف سے انضمام الحق نے سب سے زیادہ 59 میچ کھیل کر50 اعشاریہ 28 کی اوسط سے مجموعی طور پر 2464 رنز بنائے، جن میں 4 سنچریاں اور 17نصف سنچریاں شامل ہیں۔ اس گراؤنڈ پر ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 137 رنز ناٹ آؤٹ ہے۔
سری لنکا کے خلاف 2013 اور 14 میں محمد حفیظ کے ناقابل شکست 140 رنز اس میدان پر کسی بھی پاکستانی بیٹسمین کا سب سے بڑا انفرادی اسکور ہے۔
بولنگ کے شعبے میں اس گراؤنڈ پر وسیم اکرم ٹاپ پر ہیں۔ انہوں نے شارجہ کے میدان میں 77میچز کھیل کر 122 وکٹیں حاصل کیں، ان کی سب سے اچھی بولنگ 38 رنز کے عوض 5 وکٹیں رہی۔
شارجہ میں کسی بھی اننگز میں پاکستانی بولر کی بہترین کارکردگی عاقب جاوید کی رہی۔ انہوں نے 1991 اور 92ء میں بھارت کے خلاف صرف 37 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔